-
عورت پر بہتان
السلام علیکم اگر کوئی بندہ کسی عورت پر تہمت لگائے بدکاری کی مثلا اپنے دوستوں سے کہے ادھر ادھر بات کریں کہ اس عورت نے میرے ساتھ بدکاری کی ہے میں نے اس کے ساتھ کی ہے اور پھر کچھ عرصے بعد اسے خیال ائے کہ میں نے غلط کیا ہے اور اگر وہ اپنے گناہ کی توبہ کرنا چاہتا ہے تو کیا وہ گناہ معاف ہو سکتا ہے کیا وہ حقوق العباد میں ائے گا حالانہ کے حقوق العباد کے بارے میں تو پہلے ایسے اتا ہے کہ پہلے اُس سے جا کر معافی مانگنی چاہیے جس کے ساتھ زیادتی کی ہو لیکن تہمت کے اندر اور معاملہ ہو جاتا ہے کیونکہ وہ اس سے بے خبر ہوتا ہے اگر خبر ہو تو پھر تو الگ بات ہے اگر بے خبر ہو تو تب بھی اس سے معافی مانگنا لازمی ہے اگر اِس ڈر سے بندہ اُس سے معافی نہ مانگ سکے کہ اس کو تکلیف نہ پہنچے اور شرمندہ ہو کہ میں نے اس پر تہمت لگائی تھی تو اس صورتحال میں کیا کرنا چاہیے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ خدا سے معافی مانگی جائے اور اس کے حق میں دعا کی جائے
Sponsor Ask Ghamidi