-
بدر کے قیدیوں سے متعلق ایک روایت
السلام علیکم
ما كان لنبي أن يكون له أسرى حتى يثخن في الأرض… سورة الأنفال 67 کی جو تفسير اصلاحی اور غامدی صاحب نے کی وہ بالکل صحیح لگتی ہے لیکن اس آیت کے تحت جو روایت بیان کی جاتی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کے قیدیوں کے بارے میں مشورہ کیا تو حضرت عمر نے کہا کہ انہیں قتل کر دیا جائے اور حضرت ابوبکر نے کہا فدیہ لے کر چھوڑ دیا جائے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو بکر کے مطابق فیصلہ کیا لیکن اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں حضرت عمر کی رائے کو درست قرار دیا اور فدیہ لینے پر ناراض ہوا تو اس روایت کا مفہوم کیا ہے؟
Sponsor Ask Ghamidi