Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions From The Book "Ghamidi Munkir Hadith" Page 23

Tagged: 

  • From The Book "Ghamidi Munkir Hadith" Page 23

    Posted by Ahmad Zia Jamili on March 23, 2025 at 4:19 am

    on page 23 of the book “Ghamidi Munkir Hadith” the writer of the book says ” غامدی صاحب نی سنت کی ابتدا سیدنا ابراهیم ع سی کی هی جبکه سنت کی ابتدا تمام علمای امت کی نزدیک سیدنا محمد ص سی هوتی هی، اسی لیی اسی سنت رسول کها جا تا هی نه که …. دین ابراهیمی کی روایت-

    …. مذکوره آیت مین بلاشبه “مله ابراهیم” یعنی دین ابراهیم ع کا ذکر آیا هی کیونکه مله کی معنی دین کی هی- مگر اس آیت سی دی ابراهیم کی روایت کیسی برامد هوگئی؟

    … مگر اس آیت مین یه بات کهان هی که اس کی پیروی کرتی هوئی نبی ص اس دین ابراهیم که تجدید واصلاح بهی فرمائین ؟

    could you please answer to the above raised question…? the link to the book is “chrome-extension://efaidnbmnnnibpcajpcglclefindmkaj/https://books.kitabosunnat.com/Books_Data/685/Javed%20Ghamdi%20Aur%20Inkar%20e%20Hadees.pdf”

    Dr. Irfan Shahzad replied 2 days, 14 hours ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • From The Book "Ghamidi Munkir Hadith" Page 23

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar March 25, 2025 at 11:20 pm

    قرآن کی میں آیا ہے کہ تمام انبیا کی ہدایت کی پیروی کرو۔

    قرآن ہی میں مذکور ہے کہ یہ وہی دین ہے جو نوح ابراہیم اور ان کی آل کو ملا۔

    قرآن حج، عمرہ اور روزوں کا ذکر کرتا ہے جو پہلے سے چلے ا رہے تھے۔

    یہی دین ہے جس کی باقیات عرب میں موجود تھیں اور اسے قربت زمانی کی وجہ سے دین ابراہیم کہا جاتا تھا۔ جیسے محمد رسول اللہ کے بعد شریعت کو شریعت محمدی کہا جاتا ہے۔

    شاہ ولی اللہ نے اس پر مفصل کلام اپنی کتاب حجت اللہ البالغہ میں کیا ہے۔

    جبرائیل نے جب آپ کو پانچ اوقات نماز کی تعلیم دی تو یہی فرمایا یہ یہ تمام انبیا کی نماز کے اوقات ہیں جو آپ کو سکھائے گئے۔

    یہ کھلے حقائق ہیں۔ محققین ان سے واقف رہے ہیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register