Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions سورہ اعراف میں بیان ہونے والی بدعت شاعری میں ؟

  • سورہ اعراف میں بیان ہونے والی بدعت شاعری میں ؟

    Posted by Zohan Malik on April 12, 2025 at 4:25 am

    السلام علیکم جیسا کہ قران مجید کے اندر سورہ اعراف کے اندر پانچ حرام چیزوں کا ذکر ایا ہے جس میں بے حیائی ہے شرک ہے حق تلفی ہے کسی کی جان مال ابرو کے خلاف کوئی اقدام کرنا ہے اور پانچویں جو چیز ائی ہے وہ ہے کہ خدا نے جو بات نہ کی ہو وہ خدا کی طرف بات منسوب کر دینا یعنی شاید اسے بدعت بھی کہہ سکتے ہیں بدعت سے یاد ایا تو کیا اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ کل خوانی تیجہ سلیسواں یہ ساری چیزیں حرام ہے برائے مہربانی رہنمائی کیجئے گا مین چیز جو میں نے پوچھنے کے لیے بات کی وہ یہ ہے کہ ایک شاعری میں ایسی بات کہنا مبالغہ کرنا جیسے خدا اس جہاں سے تھا برس و خفا ہے)(غنیمت ہے تم سے تو انسان ہے روٹھایہ شاعری میں استعمال ہوا ہے مصرا لیکن خدا نے تو ایسی کوئی بات نہیں کہی کہ میں اس جہاں سے برسوں خفا ہوں یا پھر سورہ اعراف کے اندر بدعت کا ذکر اس طرح ایا ہے کہ دین بنا کے پیش کرنا یعنی اسلام خدا کا ہی دین ہے تو اس کی طرف کوئی بات منسوب کرنا کہ اسلام میں یہ چیز ہے ،،، کیا اس کی ممانت ائی ہے یا اس طرح کے جملوں کی بھی ممانت ائی ہے

    Zohan Malik replied 1 week ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • سورہ اعراف میں بیان ہونے والی بدعت شاعری میں ؟

    Zohan Malik updated 1 week ago 2 Members · 2 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 12, 2025 at 12:50 pm

    شاعری میں یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ مبالغہ ہے اس لیے اس میں شاعر دعوی نہیں کرتا کہ وہ خدا کی طرف سے پیش کر رہا ہے۔ اس لیے اسے بدعت نہیں کہتے۔

  • Zohan Malik

    Member April 12, 2025 at 1:05 pm

    ٹھیک ہے تو کیا کل خوانی چالیسواں وغیرہ جو ایسے بدعات ہیں یہ حرام ہیں ؟

You must be logged in to reply.
Login | Register