Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions Bycot Israel Is Needed

  • Bycot Israel Is Needed

    Posted by Ghazi Anwer on April 14, 2025 at 7:05 am

    someone send me this “ایک شخص “Gree Ac” کی ٹھنڈک سے سو کرصبح “Seiko-5” کے الارم سے اٹھتا ھے “Colgate” سے برش کرتا ہے “Gellet” سے شیو کرکے “Lux” صابن اور “Dove” شیمپو سے نہاتا ہے اور نہانے کے بعد “Levis” کی پینٹ “POLO” شرٹ اور “GUCCI” کے شوز “Jocky” کے socks پہن لیتا ہے چہرے پر “Nevia” کریم لگا کر “Nestlé food” سے ناشتہ کرنے کے بعد “Rayban” کا چشمہ لگا کر “HONDA” کی گاڑی میں بیٹھ کر کام پر چلا جاتا ہے۔

    راستے میں ایک جگہ سگنل بند ھوتا ہے وہ جییب سے

    “آئی فون 11” نکالتا ہے اور “زونگ” پر 4G internet چلانا شروع کر دیتا ہے اتنے میں سبز بتی جلتی ہے آفس پہنچ کر “HP” کے کمپیوٹر میں کام میں مشغول ھو جاتا ہے کافی دیر کام کرنے کے بعد اسے بھوک محسوس ھوتی ہے تو “McDonald’s ” سے کھانا اور ساتھ میں “Nestlé ” کا پانی بھی منگواتا ہے۔

    کھانے کے بعد “Nescaffe” کی کافی پیتا ہے اور پھر تھوڑا آرام کرنے چلا جاتا ہے کچھ آرام کے بعد “Red Bull” پیتا ھے اور دوبارہ کام میں مشغول ھو جاتا ہے تھوڑا بوریت محسوس ھونے پہ جیب سے Apple کے “i-pods”نکال کے انڈین گانے سنتا ھے ساتھ ھی “TCS” سے ایک پارسل بیرون ملک بھیجواتا ھے اور “PANASONIC” کے لینڈ لائن سے اطلاع کرتا ھے۔ اور “PARKER” کے Pen سے ایک نوٹ لکھتا ھے۔کچھ دیر بعد “ROLEX” کی گھڑی میں ٹائم دیکھتا ہے تو اسے پتہ چلتا ہے کہ واپسی کا وقت ہو گیا ہے تو وہ دوبارہ “HONDA” کی گاڑی اسٹارٹ کرتا ہے اور گھر کے لئے روانہ ہو جاتا ہے۔

    کچھ ہی لمحے بعد “Shell” کا پیٹرول پمپ آ جاتا ہے وہاں سے ٹنکی فل کرواتا ہے اور “HYPER STAR” کا رخ کر لیتا ہے سٹور سے بچوں کے لئے “میگی” اور “کنور” کے نوڈلز “CADBARY” KIT KAT” اور “SNIKERS” اور “Nestle” کے مہنگے جوس وغیرہ خرید لیتا ہے سپر سٹور کے ساتھ ہی “PIZZA HUTT” سے وہ بیوی بچوں کے لئے پیزا اور “KFC” سے برگرز کی ڈیل بھی خرید لیتا ہے۔

    گھر جا کر کھانا کھانے کے بعد سب گھر والے “SONY” کے Led پر مشہور زمانہ ” NewsChannel ” پر مایوسی والی خبریں سن رہے ھوتے ہیں اور ہاتھ میں “Coke” کے گلاس پکڑے ھوتے ہیں کہ خبر آتی ہے کہ اسرائیل نے فلسطینوں بمباری کی یہ سن کر وہ آگ بگولہ ھو جاتا ہے اور اونچی آواز میں بولتا ہے !!!

    اسرائیل اتنا طاقتور کیسے ہوگیا؟

    اللہ کے واسطے، یہودیوں کی ان چیزوں کا بائیکاٹ کریں.

    اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق عطا فرمائے.” is that right . please let me know in the light of islam regarding this. i am confused . thanks a lot sir

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 day, 2 hours ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Bycot Israel Is Needed

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 15, 2025 at 5:55 am

    There is no proof to confirm these products are from Israel.

    Find a response of mine here

    سوال۔ کیا اسرائیل مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا درست ہے؟

    جواب۔ کاروبار عام طور نجی طور پر کیا جاتا ہے اور حکومتوں کو ٹیکس دیا جاتا ہے، جس سے وہ جنگ کرنا چاہیں تو کرتی ہیں۔ اس میں ٹیکس ادا کرنے والی کی مرضی کا شامل ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ جیسے ہماری حکومتیں بہت سے قابل اعتراض کام کرتی ہیں، بسا اوقات ظلم بھی کرتی ہیں، جن سے ہم راضی نہیں ہوتے، مگر ہم انھیں ٹیکس ادا کرتے ہیں کیونکہ قانون کی اطاعت لازم ہے۔ اس وجہ سے ہم ان کے گناہوں میں شریک یا راضی نہیں ہوتے۔ ہماری حکومت کے ظلم سے متاثر افراد اگر ہمارا نقصان کرنا چاہیں گے تو ہم جو لاجک ہم انھیں دیں گے وہی ان کمپنیوں کے لیے ہمیں سمجھنی جانے چاہیے، جن کا بائیکاٹ کرنے کا کہا جا رہا ہے۔

    اگر کسی کمپنی کا مالک ی یہودی ہے تو یہ لازم نہیں کہ وہ اسرائیلی بھی ہو اور اسرائیل کو ڈونیشن بھی دیتا ہو اور اس کے ساتھ نظریاتی ہم آہنگی بھی رکھتا ہو یا اس کے ظلم کو درست بھی سمجھتا ہو۔

    اس کا کوئی ثبوت اب تک علم میں نہیں آیا کہ کوئی معروف کاروباری کمپنی جس کے بائیکاٹ کا کہا جا رہا ہے، واقعی اسرائیلی ہے اور وہ اسرائیل کو براہ راست ڈونیشن بھی دیتی ہے تاکہ وہ جنگ کرے۔

    اسرائیل سے تعلق رکھنے والے کمپنیوں پر بھی ٹیکس ہی عائد ہوتا ہوگا۔ مگر سوال یہ ہے کہ پاکستان میں کوئی اسرائیلی کمپنی کام کیسے سکتی ہے جب کہ اسرائیل کو پاکستان نے تسلیم ہی نہیں کیا ہوا؟

    جن کمپنیوں کو اسرائیلی کمپنیاں کہا جا رہا ہے ان کے ازرا ییلی ہونے کی تحقیق کس نے کی ہے اور اس کا ثبوت کیا ہے؟ سنی سنائی باتوں پر عمل کرنا درست طرز عمل نہیں۔

    جن کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے ان کے مالکان وہ خدمات مہیا کرتے جن کی لوگوں کو ضرورت ہے۔ لوگ اپنی مرضی سے ان سے خریدتے ہیں۔ اب کسی پر پابندی میں لگائی جا سکتی کہ ان سے بائیکاٹ کریں۔ یعنی بائیکاٹ مسلط نہیں کیا جا سکتا۔

    محض بدگمانی کی بنا پر کسی کا کاروباری نقصان کرانا جائز نہیں۔ ان کمپنیوں سے لاکھوں ملازموں کا روزگار وابستہ ہے۔ ان کو معاشی بحران کا شکار کرنا ظلم ہے۔

    مسلمانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ خبر کی تحقیق کر لیا کریں۔ اور بے بنیاد بد گمانی سے بچیں کہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں۔

    علما کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو جذبات کی بجائے علم و عقل کی تعلیم دیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register