Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islam And State Jihad For Palestine And Example Of Ghazwa-e-Badar

Tagged: , ,

  • Jihad For Palestine And Example Of Ghazwa-e-Badar

    Posted by Noreen Raheel on April 17, 2025 at 10:46 am

    جی، آپ کے سوال کو بہتر انداز میں اس طرح پیش کیا جا سکتا ہے:
    سوال:غامدی صاحب یہ فرماتے ہیں کہ آج کے زمانے میں مسلمان ممالک کو جنگ یا جہاد کی پوزیشن میں تب ہی آنا چاہیے جب وہ عسکری اور سیاسی لحاظ سے پوری طرح طاقتور ہوں، ورنہ وہ صرف نقصان اٹھائیں گے۔ اسی وجہ سے وہ کہتے ہیں کہ موجودہ حالات میں، مثلاً فلسطین کے معاملے میں، مسلمان ممالک عملی طور پر مدد نہیں کر سکتے کیونکہ وہ عالمی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ لیکن میرے ذہن میں ایک سوال آتا ہے کہ غزوۂ بدر کے موقع پر مسلمان تعداد اور وسائل کے اعتبار سے کمزور تھے، لیکن غزوہ بدر میں تو تین گنا زیادہ مسلمان تھے یعنی فرشتے اسمان سے اترے تھے اس لیے وہ فتحیاب ہوئے مسلمان لیکن اسمان سے فرشتے نہ اترتے تو شکست کھاتے ۔

    میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی قوم طاقتور نہ ہو تو وہ اسے جنگ نہیں کرنی چاہیے ؟

    Noreen Raheel replied 16 hours, 27 minutes ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • Jihad For Palestine And Example Of Ghazwa-e-Badar

    Noreen Raheel updated 16 hours, 27 minutes ago 2 Members · 2 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 17, 2025 at 8:07 pm

    پہلی بات یہ ہے کہ غزوہ بدر دفاعی جنگ تھی۔ جنگ مسلمانوں پر مسلط کر دی گئی تھی۔ جن پر مسلط ہوئی تھی ان سے جو بن پڑا انھوں نے کیا۔ اس پر اقدامی جنگ کو قیاس نہیں کیا جا سکتا۔

    دوسرے یہ کہ غزوہ بدر خدا کی حکمت سے برپا ہوا تھا۔ فوجوں کو آمنے سامنے خدا نے کرایا۔ قرآن مجید میں یہ سب بیان ہوا ہے۔ اس کا مقصد حق اور باطل کے درمیان فرق کر کے دکھانا تھا۔ ایک نشان حق قائم کرنا تھا۔ اس کے لیے خاص اہتمام سے فرشتے بھیجے گئے۔ اس کا عام جنگوں سے کوئی تعلق نہیں۔

  • Noreen Raheel

    Member April 18, 2025 at 8:46 am

    Thank you Sir 🙏🙏

You must be logged in to reply.
Login | Register