-
باپ کی اپنے بچے کے لئے دعا کا قبول ہونا ؟
حدیث میں ہے کہ :
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ السَّهْمِيُّ , عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ , عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ , عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:” ثَلَاثُ دَعَوَاتٍ يُسْتَجَابُ لَهُنَّ لَا شَكَّ فِيهِنَّ: دَعْوَةُ الْمَظْلُومِ , وَدَعْوَةُ الْمُسَافِرِ , وَدَعْوَةُ الْوَالِدِ لِوَلَدِهِ”.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین دعائیں ہیں جن کی قبولیت میں کوئی شک نہیں: مظلوم کی دعا، مسافر کی دعا، والد (اور والدہ) کی دعا اپنی اولاد کے حق میں“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3862]
جبکہ قرآن میں ہے کہ حضرت نوح کی اپنے بیٹے کے لئے ڈوبنے سے بچانے کی دعا قبول نہیں ہوئی۔
کیا قرآن کی یہ آیت حدیث کے خلاف نہیں ہے ؟؟
islamicurdubooks.com
معلومات رواة الحدیث عبد الله بن محمد بن إبراهيم بن عثمان بن خواستي
معلومات رواة الحدیث عبد الله بن محمد بن إبراهيم بن عثمان بن خواستي
Sponsor Ask Ghamidi