-
کھانے کی چیزوں میں حرمت و حلت
سورہ مائدہ کی آیت ۳ میں اللہ نے خون کو حرام کیا ہے اور اس جانور کو بھی جو گلا گھٹنے سے مر جاۓ- لیکن آیت ۴ میں سدھاۓ ہوۓشکاری جانوروں کا کیا گیا شکار حلال قرار دیا ہے۔ لیکن اکثر شکاری جانور اپنے شکار کا گلا گھونٹ کر اسے ہلاک کرتے ہیں اور شکار کے جسم سے خون بھی خارج نہیں ہوتا۔ غامدی صاحب نے اپنی تفسیر میں لکھا ہے کہ سدھاۓ ہوۓ شکاری جانور کا پھاڑنا ہی تزکیہ ہے۔ تو پھر کیا یہ سمجھا جاۓ کہ خون کی حرمت کے پیچھے جو درندگی کی علت بتائ جاتی ہے اس کا اطلاق یہاں نہی ہو گا ؟ اور کیا ایسا شکار کھانے سے، جس میں سے خون خارج نہیں ہوا، انسانی طبیعت پر اس کے اثرات نہیں ہوں گے ؟؟
Sponsor Ask Ghamidi