-
نِماز مُقررہ وقت میں ادا کرنی ہے لیکن؟
السلام علیکم
میرا سوال یہ ہے کہ جب کہ قران مجید کے اندر ذکر ایا ہے کہ نماز مقررہ وقت پر ادا کی جائے لیکن اس کے بعد یہ ذکر ہمیں کہاں ملتا ہے کہ نماز جو ہے ظہر اور عصر مغرب اور عشاء ان دونوں کو یعنی جوڑ کے یعنی ان دونوں کو ساتھ ملا کر پڑھ سکتے ہیں ظہر اور عصر ملا کر عشاء اور مغرب ملا کر تو کیا یہ بات درست ہے کہ مغرب اور عشاء ملا کر نماز پڑھی جا سکتی ہے اور اگر درست ہے تو قران مجید کی اس ایت کا کیا مطلب ہے مطلب یہ ایت کس شان نزول میں بیان ہو رہی ہے کس طرح یہ بات ہو رہی ہے اور اگر نماز جمع کر کے پڑھ سکتے ہیں فرض کر لیں تو کیا یہ کسی بغیر صورت کے بھی بغیر وجہ کے بھی جمع کر کے پڑھ سکتے ہیں فرض کریں ادمی سست ہو یہ سوال میں نے پہلے بھی کیا تھا لیکن ابھی تک ان کا جواب نہیں ملا برائے مہربانی فری ہو کے ان سوالوں کا جواب دیجیے گا ایک اور سوال بھی تھا بیچ میں میں نے زکوۃ کے بارے میں کیا تھا جزاک اللہ
Sponsor Ask Ghamidi