-
بغیر خوش و خضو والی نماز قبول ہے ؟
السلام علیکم
کیا بغیر خوش و خضو والی نماز قبول ہے میں یہ تو جانتا ہوں کہ نماز کا جو فرض ہے خشو و خضو شاید نہیں ہے لیکن بغیر اس کے نماز پڑھنے کا جو ہے مقصد شاید پورا نہیں ہوتا کیونکہ نماز کا مین مقصد ہے اللہ تعالی کی یاداور اگر بندہ نماز پڑھتے ہوئے بھی اللہ تعالی کی یاد میں نہ ہو اس کے دماغ کے اندر عجیب عجیب خیالات اتے ہوں دنیاوی خیالات ہو گئے فیوچر کے بارے میں خیالات ہوں گے مطلب جیسے بھی خیالات اتے ہوں تو کیا وہ اس نماز کا حق ادا ہو جاتا ہے فرض ہو جاتا ہے ادا اور جس نماز کو کبھی کبھار مجبوری سمجھ کر پڑھا جائے تو کیا یہ صحیح ہے کہ یار اللہ تعالی نے نماز لازمی کی ہے اگر چھوڑ دی تو سزا ملے گی بس مجبوری ہے کیا کریں پڑھنی پڑے گی میرا جو مین سوال ہے میرے اپنے لیے وہ یہ بھی ہے کہ میں نماز جو پڑھنا چاہتا ہوں وہ خوش و خضو والی پڑھنا چاہتا ہوں تاکہ نماز کا مقصد جو ہے اس سے ادا ہو جائے اور میں نماز مجبوری والی نہیں پڑھنا چاہتا بلکہ اللہ تعالی سے ایک محبت والی پڑھنا چاہتا ہوں کہ میں اللہ تعالی کی محبت میں جا کے نماز پڑھوں نہ کہ ایسے پڑھوں کہ جیسے میں نے کوئی قرض دینا ہو بس یار فرض ادا کرنا ہے پڑھ لیتا ہوں لیکن پھر بھی میرے دل کے دماغ کے اندر خیالات اتے رہتے ہیں نہ چاہتے ہوئے بھی اور کبھی کبھار میں خود بھی کہتا ہوں چلو اللہ معاف کر دے گا اللہ قبول کرے گا بس خیالات سوچتا رہتا ہوں یا خیالات چھوڑ دیتا ہوں مطلب کوئی سمجھ نہیں اتی نماز میں کبھی کبھار کہیں ہوتا ہوں کبھی کبھار کہیں اور شاید پوری امت مسلمہ میں سے میجورٹی کا یہی حال ہوگا کہ نماز میں خیالات اتے ہوں گے تو اس کا کیا حل ہے
Sponsor Ask Ghamidi