Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islam And Family طلاق کا مسئلہ

Tagged: 

  • طلاق کا مسئلہ

    Posted by Taimur Azhar on July 23, 2025 at 11:20 pm

    السلام علیکم

    میرا ایک دوست ہے

    اس کا یہ مسئلہ ہے اُس کا نام ہم

    علی فرض کر لیتے ہیں

    اس کی شادی 2000میں ہوئی میاں بیوی کی آئے روز مسئلے چلے آئے

    اور 2008 کو جھگڑے کے دوران خاوند نے دو بار طلاق طلاق کہا اور بیوی کی بہن کو فون لگایا کہ میں نے دو طلاق دے دی ہے تُم اپنے بھائیوں کو لے کر آو اور میں اسکو تیسری طلاق دُوں تاکہ اس سے جان چُھوٹے ۔ سالی آئی دونوں کو ٹھنڈا کیا اور بات آئی گئی ہو گئی

    پھر کُچھ عرصہ بعد پھر وہی جھگڑے

    اُس دفعہ خاوند نے کاغذ پر تین دفعہ صرف طلاق طلاق طلاق لکھا اور بیوی

    کی طرف پھینک دیا ۔ بیوی نے منت کی معافی مانگی اور پھر صلح ہو گئی ۔ پھر کئی سالوں بعد وہی جھگڑے اس دفعہ خاوند پر جنون سوار تھا وہ چیخ چیخ کر کہ رہا تھا طلاق طلاق سو دفعہ طلاق ۔

    خاوند نے باہر جاتے کہا کہ میں واپس آوں تو ادھر نہیں ہونا ۔ شام کو جب خاوند آیا تو بیوی کو دیکھ کر غُصہ آگیا مگر بیوی نے اُس سے معافی مانگ لی اور پھر وہ ایک ساتھ رہنے لگے ۔

    اس واقعہ کے کئی سال بعد 2022میں خاوند پاکستان گیا اور اُس کا ایک دوست مولوی ٹائپ تھا

    اس نے اُس کو یہ سب بتایا تو اُس دوست نے کہا تم حرام کاری کر رہے ہو تُم نے تو طلاق دے دی ہے وغیرہ وغیرہ

    خاوند جب واپس آیا تو اُس نے اپنی بیوی کو کہا کہ ہم میں طلاق ہو گئی ہے میں حرام کاری نہیں کر سکتا آج سے میری اور تمہاری راہیں جُدا

    پھر وہ پانچ ماہ بعد ایک گھر میں رہے مگر ملے نہیں اور پھر مکان بیچ کر علحیدہ ہو گے اور آج تین سال ہونے کو ہیں وہ علحیدہ رہ رہے ہیں انکا کوئی رابطہ نہیں مگر دونوں گورنمنٹ کے دستاویزات میں اب بھی میاں بیوی ہیں کیونکہ قانونی طور پر انہوں نے ایک دوسرے کو طلاق نہیں دی

    میری بیوی نے غامدی صاحب کا طلاق پر لیکچر سُنا پھر میں نے سُنا

    اب پوچھنا یہ تھا کہ اگر شرعی طور پر طلاق نہیں ہوئی تو ہم صُلح کی کوشش کریں

    مہربانی کر کے گائیڈ کریں

    بہت شُکریہ

    Taimur Azhar replied 2 weeks, 6 days ago 2 Members · 6 Replies
  • 6 Replies
  • طلاق کا مسئلہ

    Taimur Azhar updated 2 weeks, 6 days ago 2 Members · 6 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar July 27, 2025 at 5:03 am

    طلاق مکمل ارادے سے دی جاتی ہے جیسے آپ کوئی بھی معاہدہ کرتے ہیں یا ختم کرتے ہیں تو اس کو پورے ارادے سے کرتے ہیں۔

    اگر غصہ نکالنے کا انھیں یہ ڈھنگ آتا ہے اور ارادہ نہیں ہوتا تو طلاق نہیں ہوتی سوائے یہ کہ کوئی عدالت اسے طلاق قرار دے دے۔

    شوہر سے پوچھا جائے گا کہ اس کا ارادہ کیا تھا۔ اگر ارادہ بھی طلاق کا تھا تو طلاق ہوگی اور ورنہ نہیں۔

  • Taimur Azhar

    Member July 28, 2025 at 2:36 am

    السلام علیکم:

    بہت شُکریہ جناب کہ آپ نے جواب دیا۔

    موصوف میرے بڑے بھائی کے بچپن کے دوست ہیں ۔ مُجھے بہت عزت دیتے ہیں ۔

    بھائی سے میں نے پُوچھا اُن کے بارے میں تو بھائی کے بقول

    موصوف کسی سے خوامخواہ نہیں اُلجھتے اُن کا ساری زندگی ایک قول رہا ہے ۔ جیو اور جینے دُو ۔نہ میں تُم سے بدتمیزی یا غلط بات نہیں گروں گا اور نہ تُم کرو گے ، میں تمہاری عزت کرتا ہوں لہذا تُم بھی میری عزت کرو وغیرہ

    ہوا یُوں کہ شادی کی چند سال بعد انہوں نے پاکستان چھوڑ کر اُدھر آگئےُ۔پھر سٹیزن ہو گئے ۔ بعد میں

    اُسکی بیوی کے بہنیں اور بھائی بھی جو نیوزی لینڈ میں ہوتے تھے وہ بھی

    یہاں آگئے ۔

    بقول انکے کہ انکی بیوی آہستہ آہستہ ان سے بد تمیزی کرنی شروع کر دی

    بس ایک دن حد سے زیادہ بات بڑھ گئی تو انہوں نے دو طلاق دے دی

    میرے بھائی نے ایک ماہ پہلے اُن سے پُوچھا کہ طلاق سوچ سمجھ کر دی تو وہ بُولے کہ جب کوئی تُم سے بد تمیزی سے بات کرے جو تُم نے نہیں کیا وہ اُس کا الزام لگاے اُونچا بولے اور ساتھ والےانڈین ہمساے کے گھر آواز جاے بندے کو غُصہ آے گا کہ نہیں جب عزت نہیں اور الزام تراشی ہو تو پھر غُصہ تو آے گا

    اور پھر غُصہ میں بندہ بے قابو ہو جاتا ہے پھر ایک ہی بات دل میں آتی ہے کہ اس سے جان چھڑاؤ اس کو طلاق دُو ۔ بس میں نے ہر دفعہ طلاق

    جو دی وہ اسی کیفیت میں دی ۔

    بعد میں مُجھے افسوس ہوا مگر میں کیا کر سکتا ہوں جو ہوا اُسکی بدتمیزی اور الزام تراشی اور جھوٹی باتوں پر ہوا

    اب آپ کے سامنے ساری بات ہے ۔ ہم یہ سمجھتے ہیں یا جس طرح ہم سُنتے آے ہیں کہ طلاق ایک ساتھ تین دفعہ بولو تو سب ختم ۔

    مگر شُکریہ اس میڈیا کا جس کی وجہ سے ہم تک اسلام اب اُس طرح پہنچ رہا ہے جیسا کہ پہنچنا چاہئے تھا

    اب آپ بتائیں کہ اس میں اس کا طلاق کا کتنا ارادہ تھا

    جیسا کہ آپ اوپر پڑھ چُکے ہیں اُس نے کہا جب :-

    میرے بھائی نے ایک ماہ پہلے اُن سے پُوچھا کہ طلاق سوچ سمجھ کر دی تو وہ بُولے کہ جب کوئی تُم سے بد تمیزی سے بات کرے جو تُم نے نہیں کیا وہ اُس کا الزام لگاے اُونچا بولے اور ساتھ والےانڈین ہمساے کے گھر آواز جاے بندے کو غُصہ آے گا کہ نہیں جب عزت نہیں اور الزام تراشی ہو تو پھر غُصہ آے گا

    اور پھر غُصہ میں بندہ بے قابو ہو جاتا ہے پھر ایک ہی بات دل میں آتی ہے کہ اس سے جان چھڑاؤ اس کو طلاق دُو ۔ بس میں نے ہر دفعہ طلاق

    جو دی وہ اسی کیفیت میں دی ۔

    یہ اُسکا بیان ہے ۔

    ان صاحب کو نہیں پتا کہ میں یہ سب کُچھ کر رہا ہوں

    آپ براہ مہربانی بس یہ بتائیں کہ طلاق ہوئی کہ نہیں

    اگر ہو گئی ہے تو ہم پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور اگر نہیں ہوئی تو ہم

    ایک صُلح کی کوشش کرسکتے ہیں

    بہت شُکریہ

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar July 30, 2025 at 2:03 am

    بیان واضح نہیں۔ واضح بیان لیجیے کہ بیوی سے جان چھڑانے کا ارادہ بن گیا تھا یا محض دھمکانے کے لیے کہا تھا یا غصے میں بے قابو ہو گئے تھے۔

    اس کا فیصلہ آپ لوگ کر سکتے ہیں جو ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ثالث کو اور بیوی کو اگر اطمینان ہو جاتا ہے کہ طلاق کا ارادہ نہیں تھا تو طلاق تسلیم نہیں ہوگی۔ اگر یہ اطمینان نھیں ہوتا تو طلاق واقع ہسمجھی جائے گی۔

  • Taimur Azhar

    Member July 30, 2025 at 4:15 am

    اسلام علیکم

    بہت شُکریہ جواب کا

    معاف کیجئے گا بھائی نے تو تفصیل سے سب بتایا تھا مگر میں نے مختصر کر دیا

    موصوف کہتے ہیں کہ جب جھگڑا شروع ہوا تو آہستہ آہستہ بڑھتا گیا دونوں ایک دوسرے کو بُرا بھلہ اور تُو تُو میں میں کرتے کرتے ایک دوسرے کے خاندان پر کیچڑ اُچھالنے لگے تو موصوف آپے سے باہر ہو گئے اور جب بیوی سینہ تان کر اُن کے سامنے کھڑی ہو گئی اور تُرکی با تُرکی اونچی آواز میں چیخ چیخ کر بول رہی تھی تو موصوف کہتے ہیں مُجھے لگا کہ ہمساے بھی ہماری آواز سُن رہے ہیں تو مُجھے اور غٗصہ آگیا۔ میں بھی چیخ چیخ کر بُولنا شُروع کر دیا۔ کہتے ہیں مُجھے یاد نہیں میری بیوی نے کیا کہا بس میرا پارہ اور زیادہ ہو گیا اور اچانک غُصہ میں میرے دماغ میں بات آئی اُس بے شرم کو طلاق دو

    کہتے ہیں بس میں نے کہا جاؤ تمہیں طلاق ہے طلاق ہے ۔ دو دفعہ کہا

    اور پھر یکدم خیال آیا اور چُپ کر گیا

    اور پھر اپنی سالی کو فون کیا اور اُس نے آ کر دونوں کو ٹھنڈا کیا

    دوسری اور تیسری مرتبہ موصوف نے کُچھ نہیں سوچا بس طلاق طلاق سو مرتبہ طلاق پھر کاغذ پر طلاق طلاق طلاق لکھ کر پھینکنا ۔

    رہی غُصہ والی بات تو میں نے کبھی

    اُن کو غصہ میں نہیں دیکھا

    بقول بھائی کے آپ سے یہ کبھی غلط بات نہیں کرے گا اگر آپ اس سے غلط بات نہیں کرئیں گے

    آپ نے اس سے غلط بات کی یا جھگڑا شروع کیا بس پھر موصوف کا پارہ آسمان پر ہوتا ہے

    انکی والدہ کہتی ہیں کہ میری بہت سی چیزیں انہوں نے غصہ میں آکر

    ہاتھ پیر چلا کر توڑی ہیں

    جب غُصے میں آتے ہیں تو

    مُنہ سے تھوکیں اور الفاظ تھر تھراتے ہیں ۔ ٹانگوں کا استعمال چیزیں توڑنے کے لئے کرتے ہیں

    پیروں کو زخمی کر بیٹھتے ہیں اور پیر پر شیشے کی الماری کا شیشہ کک سے توڑنے پر پانچ چھ ٹانکیں بھی پاؤں پر لگوا چُکے ہیں

    لیزر پرنٹر کو اُٹھا کر اپنے سر پر بھی مار کر سر زخمی کر چُکے ہیں ۔ ہاں بھائی کہتے ہیں کہ ہمارے اکنامکس کے اُستاد کہتے تھے جب یہ غُصہ میں آتا ہے تو اُسکی آنکھوں میں خون اُتر آتا ہے ۔

    بھائی بتاتے ہیں اُن سب باتوں کے باوجود کبھی کسی پر ہاتھ نہیں اُٹھایا سواے ایک دفعہ اپنی بیوی کو درمیانہ سا تھپڑ مارا تھا اور اُس پر اُنہوں نے بھائی کو بتایا وہ اضطراری ردعمل تھا جان بوجھ کر نہیں تھا ۔

    بھائی کے ذریعہ پاکستان میں اُن لوگوں کی مدد کرتے ہیں جو بیمار ہیں

    ہسپتال میں ہیں ۔ یا وہ لوگ جو کھانے سے محروم ہیں بقول بھائی انہوں نے ابتک مُجھے ایک کڑوڑ روپیہ سے اوپر بھیچ چُکے ہیں جو میں نے حق داروں تک پہنچاے ہیں

    موصوف کے پُوری دُنیا میں صرف

    دو دوست ہیں

    آسٹریلیا میں سترہ آٹھارہ سال سے ہیں

    اور انکا کوئی بھی دوست آسڑیلیا میں نہیں ہے

    اس سے زیادہ معلومات نہیں ہیں

    اب آپ اپنے علم و دانش سے بتائیں کہ ہم ان صاحب کی اور انکی بیوی کی کیسے مدد کر سکتے ہیں

    بہت شُکریہ

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar August 2, 2025 at 1:32 am

    اس کے لیے آپ ہماری فتوی سروس استعمال کر کے باقاعدہ فتوی لے سکتے ہیں۔

    سادہ حل یہ ہے کہ شوہر اگر حلفا یہ کہتا ہے اس کا ارادہ طلاق کا نہیں تھا، وہ نکاح ختم نہیں کرنا چاہتا تھا، اور طلاق کے الفاظ غیر اختیاری طور پر نکل گئے تھے تو طلاق نہیں ہوئی۔

  • Taimur Azhar

    Member August 2, 2025 at 1:42 am

    السلام علیکمُ

    بہت شُکریہ

    Sent from my iPhone

    On 2 Aug 2025, at 4:32 pm, Ask Ghamidi wrote:

You must be logged in to reply.
Login | Register