بنی اسرائیل کی تاریخ میں خدا کی فرماں برداری اور نا فرمانی کے متعدد ادوار آئے۔ یوشع بن نون طالوت داؤد اور سلیمان علیھم السلام کے ادوار میں خدا کے ساتھ فرمان برداری کا مظاہرہ انھوں نے کیا۔
دین کی خاطر جنگیں بھی کیں اور توحید پر استقامت بھی دکھائی۔
ان کی نافرمانی کے نتیجے میں ان پر ایک سزا مستقل مسلط ہے اور وہ ہے مسیحیوں کی محکومی۔ چنانچہ یہ آزاد حیثیت سے کچھ کرنے کی پوزیشن میں کبھی نہیں رہے انھیں اب بھی اپنے اقدامات کے لیے امریکہ سے منطوری لینی پڑتی ہے یا اسے راضی رکھنا پڑتا ہے۔
قرآن مجید میں انکی نے بتایا ہے کہ قیامت تک ان پر وقتا فوقتاً ایسے لوگ مسلط ہوتے رہیں گے جو ان کو عذاب دیں گے۔ بیسیویں صدی میں ہٹلر اور یورپ کے دیگر ممالک سے ان پر عذاب نازل ہوا جو کل کی بات ہے۔ اگلا عذاب ان پر کں آئے گا ہم نہیں جانتے۔ یہ اپنے ظلم کا پیمانہ بھر رہے ہیں۔