-
تزکیہ اور پاکیزگی کے تناظر میں مشت زنی کی شرعی حیثیت
السلام علیکم، میرا سوال مشت زنی کے بارے میں ہے۔ میں نے غامدی صاحب کی کتاب مقامات میں “حفظِ فروج” کے عنوان کے تحت یہ موضوع پڑھا ہے اور اس پر اس ایپ میں بھی مختلف مباحث دیکھے ہیں جن سے کئی مغالطے دور ہوگئے ہیں۔ لیکن میرا سوال یہ ہے کہ غامدی صاحب سمیت کئی علما کے مطابق دین کا بنیادی مقصد تزکیہ اور پاکیزگی ہے۔ جو بھی عمل اس تزکیہ یا پاکیزگی کو متاثر کرے گا، وہ دین کے مزاج کے خلاف شمار ہوگا۔
مثال کے طور پر زیرِ ناف بال صاف نہ کرنا اور ناخن نہ کاٹنا بذاتِ خود کوئی اخلاقی برائی نہیں، لیکن چونکہ ان کا تعلق پاکیزگی سے ہے اس لیے ان کے بارے میں واضح ہدایت دی گئی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ مشت زنی کو کس طرح پاکیزگی اور تزکیہ کے اسی فریم میں سمجھا جائے؟ اور اگر یہ اس تصور میں نہیں آتی تو کیا اسے دین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ایک عمل نہیں مانا جائے گا؟
Sponsor Ask Ghamidi