-
Why Did Women Of Egypt Cut Off Their Fingers?
Surat No 12 : سورة يوسف – Ayat No 31
فَلَمَّا سَمِعَتۡ بِمَکۡرِہِنَّ اَرۡسَلَتۡ اِلَیۡہِنَّ وَ اَعۡتَدَتۡ لَہُنَّ مُتَّکَاً وَّ اٰتَتۡ کُلَّ وَاحِدَۃٍ مِّنۡہُنَّ سِکِّیۡنًا وَّ قَالَتِ اخۡرُجۡ عَلَیۡہِنَّ ۚ فَلَمَّا رَاَیۡنَہٗۤ اَکۡبَرۡنَہٗ وَ قَطَّعۡنَ اَیۡدِیَہُنَّ وَ قُلۡنَ حَاشَ لِلّٰہِ مَا ہٰذَا بَشَرًا ؕ اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّا مَلَکٌ کَرِیۡمٌ ﴿۳۱﴾
اس نے جو ان کی یہ مکّارانہ باتیں سنیں تو ان کو بلاوا بھیج دیا اور ان کے لیے تکیہ دار مجلس آراستہ کی 26 اور ضیافت میں ہر ایک کے آگے ایک ایک چھری رکھ دی ۔ ﴿پھر عین اس وقت جب کہ وہ پھل کاٹ کاٹ کر کھا رہی تھیں﴾ اس نے یوسف کو اشارہ کیا کہ ان کے سامنے نکل آ ۔ جب ان عورتوں کی نگاہ اس پر پڑی تو وہ دنگ رہ گئیں اور اپنے ہاتھ کاٹ بیٹھیں اور بے ساختہ پکار اٹھیں حاشالِلّٰہ ، یہ شخص انسان نہیں ہے ، یہ تو کوئی بزرگ فرشتہ ہے ۔Ghamidi Sb’s pov seems to be in contradiction with the Quran. The Quran clearly mentioned that the women of Egypt were awestruck by the beauty of Yusuf (a.s) that’s why they cut off their fingers.
سو اُن کے فریب کا حال جب اُس عورت نے سنا تو اُس نے اُنھیں بلا بھیجا (کہ وہ بھی اپنا ہنر آزما لیں ) [41] اور اُن کے لیے ایک مجلس آراستہ کی [42] اور اُن میں سے ہر ایک کو ایک ایک چھری دی [43] اور یوسف سے کہا کہ اِن کے سامنے آجاؤ۔ پھر جب عورتوں نے اُس کو دیکھا تو اُس کی عظمت سے مبہوت ہو گئیں [44] اور (اپنی بات اُس سے منوانے کے لیے) اپنے ہاتھ جگہ جگہ سے زخمی کر [45] لیے، لیکن (ناکام رہیں اور بالآخر) پکار اُٹھیں کہ [46] حاشا للہ، یہ آدمی نہیں ہے، یہ تو کوئی بزرگ فرشتہ [47] ہے
Why Ghamidi sahab has inserted the meaning of his own in the brackets ?
Sponsor Ask Ghamidi