Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islamic Sharia انشورنس بطور عقد تعاونی

  • انشورنس بطور عقد تعاونی

    Posted by Mohsin Raza on June 15, 2021 at 10:04 am

    غامدی صاحب انشورنس کے معاملے کو اپنی اصل میں عقد تعاونی قرار دیتے ہوئے اُن اعتراضات کو رد کرتے ہیں جو اس معاہدے پر عقد معاوضہ ہونے کی نسبت سے لگائے جاتے ہیں۔ انشورنس کو اٹھارویں صدی کے آغاز میں باقاعدہ ایک منظم طریقہ کار فراہم کیا گیا اور اپنی ابتدا ہی سے دو مختلف طریقہ کار وجود پذیر ہوئے۔ پہلا طریقہ میوچل انشورنس کا تھا جس میں پالیسی ہولڈر کی حیثیت کمپنی کے شیئر ہولڈر کی ہوتی ہے اور وہ کمپنی ڈیویڈنڈ کی شکل میں نفع کا حصہ بھی دیتی ہے۔پریمیم کی شکل میں اکھٹا ہونے والا فنڈ تمام پالیسی ہولڈرز کی مشترکہ ملکیت میں ہوتا ہے۔ چونکہ فنڈ کی ملکیت مشترکہ ہوتی ہے اس لیئے بجا طور پر کہا جا سکتا ہے ایک پا لیسی ہولڈر کے نقصان کو تمام شرکا نے آپس میں تقسیم کر لیا ۔

    دوسرا طریقہ سٹاک انشورنس کا تھا جس میں پالیسی ہولڈر کا ادا کردہ پریمیم کمپنی کی ملکیت بن جاتا ہے اور اس پریمیم کے عوض کمپنی ایک شخص قانونی کے طور پر شرائط و ضوابط کے تحت نقصان کا ازالہ کرتی ہے۔ سٹاک انشورنس میں پالیسی ہولڈر کا کمپنی کے معاملات سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ سٹاک انشورنس کے طریقہ کار میں پالیسی ہولڈر کا فنڈ کی ملکیت سے چونکہ کوئی تعلق نہیں ہوتا اس لیئے یہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ ایک کے نقصان کو دوسروں نے باہم آپس میں تقسیم کر لیا ہو کیونکہ نقصان کی ادائیگی ایک تیسرے فریق کی جانب سے کی جاتی ہے۔

    میوچل انشورنس کا قیام ایک منافع بخش ادارے کے طور پر عمل میں نہیں لایا جاتا اور اس طریقہ کار کا مقصد پالیسی ہولڈرز کو at or near cost تحٖفظ فراہم کرنا ہوتا ہے جبکہ سٹاک انشورنس کمپنی کا قیام ایک منافع بخش ادارے کے طور پر عمل میں آتا ہے۔

    وضاحت یہ درکار ہے کہ محترم غامدی صاحب ان دونوں طریقہ کار کو کس طرح عقد تعاونی قرار دیتے ہیں جبکہ اپنی حقیقت میں صرف میوچل انشورنس کے طریقہ کو ہی عقد تعاونی کہا جا سکتا ہے۔

    Mohsin Raza replied 3 years, 3 months ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • انشورنس بطور عقد تعاونی

    Mohsin Raza updated 3 years, 3 months ago 2 Members · 2 Replies
  • Ahsan

    Moderator August 1, 2021 at 2:22 pm

    In recent Q&A Session with Ghamidi Sahab on Questions selected from ASK GHAMIDI Platform:

    For answer to your question, please refer to the video below from 1:15:45 to end

    https://youtu.be/WyjOdUrp_FQ?t=4559

  • Mohsin Raza

    Member August 6, 2021 at 12:31 am

    بہت ادب اور احترام کے ساتھ غامدی صاحب کی جانب سے میوچل انشورنس اور سٹاک انشورنس کے معاہدات کو اپنی اصل میں عقد معاونت قرار دینے سے اختلاف رکھتا ہوں.

    تکنیکی اعتبار سے سٹاک انشورنس کے معاہدے میں پالیسی ہولڈر کے مابین معاونت کی نیت کسی مقام پر بھی شامل نہیں ھے. اس طریقہ کار میں انشورنس کمپنی اپنی انفرادی حیثیت میں پریمیم وصول کرتی ھے اور اسی انفرادی حیثیت سے ہر ایک پالیسی ہولڈر کو کلیم کی ادائیگی کرتی ھے. میوچل انشورنس میں پالیسی ہولڈر یہ علم رکھتے ہیں کہ وہ باہم ایک دوسرے کی معاونت کریں گیں لیکن سٹاک انشورنس میں ایسی کوئی صورتحال نہیں پائی جاتی.

    ھسن بھائی کا ممنون ہوں کہ انہوں نے میرے دونوں سوالات غامدی صاحب کے سامنے رکھے لیکن شاید غامدی صاحب میوچل اور سٹاک انشورنس کے تکنیکی ڈھانچہ سے واقفیت نہیں رکھتے. غامدی صاحب کا موقف ابتدائی نظریہ کے مطابق تو درست ھے تاہم، موجودہ سٹاک انشورنس کا طریقہ کار اپنی اصل میں معاونت پر نہیں بلکہ “منتقلی رسک” کے اصول پر قائم ھے.

    حسن بھائی یا محترم غامدی صاحب اس سلسلے میں مزید گفتگو کرنا چاہیں تو میں تفصیل سے معاہدے کی نوعیت واضح کرنے کی کوشش کر سکتا ہوں.

You must be logged in to reply.
Login | Register