Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Surah Shura Ayat No.38 (وَأَمْرُهُمْ شُورَى بَيْنَهُمْ )

  • Surah Shura Ayat No.38 (وَأَمْرُهُمْ شُورَى بَيْنَهُمْ )

    Posted by Saqib Khan on October 12, 2021 at 9:09 am

    سورہ شوریٰ کی آیت نمبر 38 میں لفظ امر پر بحث کرتے ہوئے غامدی صاحب نے یہ کہا ہے کہ اس کے معنی حکم کے ہیں اور حکم کے معنی میں وسعت پیدا ہوئی تو یہ نظام کے مفہوم میں چلا گیا سوال یہ ہے کہ حکم کے معنی میں وسعت کیسے پیدا ہوئی؟ اور یہ نظام کے مفہوم میں کیسے چلا گیا قرآن ہی کے اندر سے چند مثالیں دے کر واضح کریں

    جواب تحریری صورت میں درکار ہے

    Umer replied 3 years ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • Surah Shura Ayat No.38 (وَأَمْرُهُمْ شُورَى بَيْنَهُمْ )

    Umer updated 3 years ago 2 Members · 2 Replies
  • Umer

    Moderator October 12, 2021 at 11:21 am

    آیت میں پہلا لفظ ’اَمْر‘ہے ۔عربی زبان میں یہ کئی معنوں میں استعمال ہوتا ہے ،لیکن آیۂ زیربحث میں اِس کا موقع و محل دلیل ہے کہ یہ نظام کے مفہوم میں ہے ۔یہ معنی اِس لفظ میں حکم ہی کے معنی میں وسعت سے پیدا ہوئے ہیں ۔حکم جب بہت سے لوگوں سے متعلق ہوتا ہے تو اپنے لیے حدود مقرر کرتا اور قواعد و ضوابط بناتا ہے۔ اُس وقت اِس کا اطلاق سیاسی اقتدار کے احکام اور جماعتی نظم، دونوں پر ہوتا ہے۔ لفظ ’نظام‘ ہماری زبان میں اِسی مفہوم کی تعبیر کے لیے بولا جاتا ہے ۔

    پھر اِس مقام پر چونکہ قرآن مجید نے اِسے ضمیر غائب کی طرف اضافت کے سوا کسی دوسری صفت سے مخصوص نہیں کیا، اِس لیے نظام کا ہر پہلو اِس میں شامل سمجھا جائے گا ۔بلدیاتی مسائل، قومی و صوبائی امور ، سیاسی و معاشرتی احکام، قانون سازی کے ضوابط ،اختیارات کا سلب و تفویض، امرا کا عزل و نصب، اجتماعی زندگی کے لیے دین کی تعبیر ،غرض نظم اجتماعی کے تمام معاملات اِس آیت میں بیان کیے گئے قاعدے سے متعلق ہوں گے ۔اُس کا کوئی شعبہ اِس کے دائرے سے باہر اور کوئی حصہ اِس کے اثرات سے خالی نہ ہو گا ۔

    (Excerpt from Meezan: Javed Ahmed Ghamidi)

    You can also refer to the video in the following link from 31:51 to 34:17:

    Discussion 32046 • Reply 32047

  • Umer

    Moderator November 13, 2021 at 6:12 am

    Following is the complete article of Ghamidi Sahab where he has discussed the epistemology and application of words ‘Amar (أَمْرُ)‘ and ‘Shura (شُورَى)‘ :

    https://www.javedahmedghamidi.org/#!/books/5aa954f7b6705dbd7ccbf6a0?chapterNo=41

You must be logged in to reply.
Login | Register