-
Doubts About Masturbation
بچوں کی پرورش کو لیکر جدید دور کے والدین کے مسائل پر ڈاکٹر شہزاد سلیم صاحب نے باقاعدہ کورس کروایا ہے۔ اسکے آٹھویں لیکچر میں وہ مشت زنی کے حوالے کہتے ہیں کہ چونکہ جنس کی جبلت انسان میں شدت کے ساتھ پائی جاتی ہے جبکہ معاشی حالات کے باعث بچوں کی شادی جلدی عمر میں ممکن نہیں لہذا مشت زنی ایک ایسا عمل ہے جو حرام نہیں ہے۔ اگر بچے اپنا پانی ضائع کردیں تو گناہ نہیں۔ یقینا دین میں پاکیزگی ہی مطلوب ہے لیکن آجکل ہم جانتے ہیں کہ یہ کتنا مشکل ہے برائی کے ساتھ برائی لتھڑی ہوئی ہے۔ پورن سے لیکر آجکل تو آن لائن ایسے وسائل پیدا ہوگئے ہیں کہ بغیر ملاقات مرد وزن جنسی لذت لے سکتے ہیں خواہ وہ فیس بک ہو یا ٹیوٹر۔ تو میرا سوال ہے کہ ہم اس مشت زنی کی اجازت کہاں تک دے سکتے ہیں؟ اور ایک جبلت کو تسکین دیتے ہوئے ہم کیا کیا نہیں کرسکتے ؟ یہ جبلت اتنی خطرناک ہے اگر لت لگ جائے تو خدا کی پناہ اسے چھوڑنا ناممکن ہوجاتا ہے
ورچوئل دنیا کے ہوتے ہوئے اللہ کی شریعت کو ہم کہاں تک نافذ کرسکتے ہیں؟
آخر میں میری طرف سے معذرت کہ مجھے اسقدر کھول کر سوال کرنا پڑا کیونکہ یہ نوجوان نسل کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور کسی میں جرات نہیں ہے کہ ان مسائل کو کھل کر ایڈریس کرے۔
Sponsor Ask Ghamidi