-
Hadith On Disobeying The Muslims Leader Resulting In Death Of Jahiliyyah
Assalamualaikum
Those who says that it is obligatory to establish Khilafah they gave this as daleel, their evidence:
صحیح بخاری
کتاب: فتنوں کا بیان
باب: نبی ﷺ کا ارشاد تم عنقریب ایسی باتیں دیکھو گے جنہیں تم برا سمجھو گے اور عبداللہ بن زید نے بیان کیا آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ صبر کرو یہاں تک تم مجھ سے حوض پر ملاقات کرو۔
حدیث نمبر: 7054
حدیث نمبر: 7054
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنِ الْجَعْدِ أَبِي عُثْمَانَ ، حَدَّثَنِي أَبُو رَجَاءٍ الْعُطَارِدِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ رَأَى مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا يَكْرَهُهُ فَلْيَصْبِرْ عَلَيْهِ، فَإِنَّهُ مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَةَ شِبْرًا فَمَاتَ إِلَّا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً.
ترجمہ:
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، ان سے جعد ابی عثمان نے بیان کیا، ان سے ابورجاء العطاردی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے ابن عباس ؓ سے سنا، ان سے نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے اپنے امیر کی کوئی ناپسند چیز دیکھی تو اسے چاہے کہ صبر کرے اس لیے کہ جس نے جماعت سے ایک بالشت بھر جدائی اختیار کی اور اسی حال میں مرا تو وہ جاہلیت کی سی موت مرے گا۔
Translation:
Narrated Ibn Abbas (RA) :
The Prophet ﷺ said, “Whoever notices something which he dislikes done by his ruler, then he should be patient, for whoever becomes separate from the company of the Muslims even for a span and then dies, he will die as those who died in the Pre-lslamic period of Ignorance (as rebellious sinners). (Fateh-Al-Bari page 112, Vol. 16)
۔ (۱۲۱۴۵)۔ وَعَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِیْعَۃَ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَنْ مَاتَ وَلَیْسَتْ عَلَیْہِ طَاعَۃٌ مَاتَ مِیتَۃً جَاہِلِیَّۃً، فَإِنْ خَلَعَہَا مِنْ بَعْدِ عَقْدِہَا فِی عُنُقِہِ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: بَعْدَ عَقْدِہِ اِیَّاھَا فِیْ عُنُقِہِ) لَقِیَ اللّٰہَ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی وَلَیْسَتْ لَہُ حُجَّۃٌ۔)) (مسند احمد: ۱۵۷۸۴)
سیدنا عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی اس حال میں مرا کہ اس نے اپنے اوپر کسی امام کی اطاعت کو لازم نہیں کیا تھا، یعنی کسی کو اپنا امام تسلیم نہیں کیا تھا، و ہ جاہلیت کی موت مرا اور جس نے اپنی گردن سے کسی امام کی اطاعت کا ہار اتارپھینکا، وہ اللہ تعالیٰ کو اس حال میں ملے گا کہ اللہ کے ہاں پیش کرنے کے لیے اس کے پاس کوئی دلیل نہیں ہوگی۔
Musnad Ahmed#12145
Status: صحیح
Sponsor Ask Ghamidi