Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islamic Sharia Dupatta In The Absence Of Any Zeenat And Banao-Sighar

Tagged: , ,

  • Dupatta In The Absence Of Any Zeenat And Banao-Sighar

    Posted by Bilal Khalid on March 9, 2022 at 5:07 am

    According to the explanation of Ghamdi sb jab oortoun ne zeeb o zeenat ki ho tu hath paoun or chehre k ilawa poore jism ko cover karna lazmi he …. Agr zeeb o zeenat na ki ho tu tab b duppaykarna lazmi he ya phr yeh sirf zeeb o zeenat kia ho tab he lazmi he??

    Umer replied 2 years, 9 months ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Dupatta In The Absence Of Any Zeenat And Banao-Sighar

    Umer updated 2 years, 9 months ago 2 Members · 1 Reply
  • Umer

    Moderator March 9, 2022 at 6:01 pm

    Tab lazmi nhi hai, laikin dupatta aik achi rawayat hai aur intehai qabil-e-tehseen bh. Is par Ghamidi Sahab ka mazmoon mulaihiza hoo:

    _______________________________________________

    60 – سر کی اوڑھنی

    اللہ تعالیٰ کی ہدایت ہے کہ مسلمان عورتیں اپنے ہاتھ، پاؤں اور چہرے کے سوا جسم کے کسی حصے کی زیبایش، زیورات وغیرہ اجنبی مردوں کے سامنے نہیں کھولیں گی۔ قرآن نے اِسے لازم ٹھیرایا ہے۔ سر پر دوپٹا یا اسکارف اوڑھ کر باہر نکلنے کی روایت اِسی سے قائم ہوئی ہے اور اب اسلامی تہذیب کا حصہ بن چکی ہے۔ عورتوں نے زیورات نہ پہنے ہوں اور بناؤ سنگھار نہ بھی کیا ہو تو وہ اِس کا اہتمام کرتی رہی ہیں۔ یہ رویہ بھی قرآن ہی کے اشارات سے پیدا ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ دوپٹے سے سینہ اور گریبان ڈھانپ کر رکھنے کاحکم اُن بوڑھیوں کے لیے نہیں ہے جو نکاح کی امید نہیں رکھتی ہیں، بشرطیکہ وہ زینت کی نمایش کرنے والی نہ ہوں۔ قرآن کا ارشاد ہے کہ وہ اپنا یہ کپڑا مردوں کے سامنے اتار سکتی ہیں، اِس میں کوئی حرج نہیں ہے، مگر ساتھ ہی وضاحت کر دی ہے کہ پسندیدہ بات اُن کے لیے بھی یہی ہے کہ احتیاط کریں اور دوپٹا سینے سے نہ اتاریں۔ اِس سے واضح ہے کہ سر کے معاملے میں بھی پسندیدہ بات یہی ہونی چاہیے اور بناؤ سنگھار نہ بھی کیا ہو تو عورتوں کو دوپٹا سر پر اوڑھ کر رکھنا چاہیے۔ یہ اگرچہ واجب نہیں ہے، لیکن مسلمان عورتیں جب مذہبی احساس کے ساتھ جیتی اور خدا سے زیادہ قریب ہوتی ہیں تو وہ یہ احتیاط لازماً ملحوظ رکھتی ہیں اور کبھی پسند نہیں کرتیں کہ کھلے سر اور کھلے بالوں کے ساتھ اجنبی مردوں کے سامنے ہوں۔

    [۲۰۰۸ء ]

    (Javed Ahmed Ghamidi)

    _______________

You must be logged in to reply.
Login | Register