-
Explanation Required On Ghamidi Sahab's Description Of Sunnah
صاحب
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
خاکسار جہانزیب ایک ریسرچ سکالر ہے،اور آپ کی کتب میزان،برہان اور مقامات کابالاستیعاب مطالعہ کر چکا ہے۔ آپ نے قرآن کریم کے بعد سنت کودین کاماخذ قرار دیا ہے۔اس حوالہ سے آپ سے ایک سوال کا جواب درکار ہے،اس سوال کے جواب کےلئے خاکسار نےآنمکرم کی کتب کے علاوہ ،یوٹیوب پر موجود آپ کی ویڈیوز سے بھی رہنمائی لینے کی کوشش کی ہے،لیکن خاکسار کو جواب نہیں ملا،یا آپ کہہ لیں میری سمجھ میں یہ بات نہیں آئی۔آپ اپنی کتاب مقامات میں زیر عنوان حدیث وسنت لکھتے ہیں
“نبی ﷺ نے دنیا کو قرآن دیا ہے۔اِس کے علاوہ جو چیزیں آپ نےدین کی حیثیت سے دنیا کو دی ہیں،وہ بنیادی طور پر تین ہی ہیں:
1۔مستقل بالذات احکام وہدایات جن کی ابتدا قرآن سے نہیں ہوئی۔
2۔ مستقل بالذات احکام وہدایات کی شرح ووضاحت،خواہ وہ قرآن میں ہوں یا قرآن سے باہر۔
3۔اِن احکام وہدایات پر عمل کا نمونہ”۔
اگر احکام کو من حیث المجموع دیکھا جائے تو گذشتہ امتیں زندگی کے تمام شعبوں میں احکام کی محتاج تھیں۔بدنی عبادات،مالی عبادات،معاشی ومعاشرتی مسائل،طہارت کا نظام اور تجہیزوتکفین کا نظام وغیرہ۔آپ کی تقسیم میں یہ سب کچھ پہلی شق کے ماتحت ہی آجاتی ہیں،احکام شریعت کی وہ کون سی قسم ہے جس کے بارے میں احکام گذشتہ اقوام کو نہیں دئیے گئے اور امتِ محمدیہ کو دئیے گئے۔ورنہ جو بھی حکم اس امت کو دیا گیا ہے وہ یا تو گذشتہ حکم کو منسوخ کرکے دیا گیا یا بعض تبدیلیوں کے ساتھ قائم رکھا گیا،اور آپ کی تعریف کی رُ و سے یہ سب کچھ پہلی قسم میں ہی آجاتاہے۔آپ براہ مہربانی دوسری دوتقسیموں کی مثالوں سےآگاہ کریں جو پہلی شق کے ضمن میں نہ آتی ہوں۔
خاکسار
آپ کا دعاوں طالب جہانزیب
Sponsor Ask Ghamidi