میری اپنی سمجھ کے مطابق یہاں صرف یہی مراد ہے کہ شہد بہت سے امراض کے لیے مفید ہے۔ اور اللّٰہ ہی نے شہد میں یہ صلاحیت رکھی ہے۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ شہد میں ہر بیماری کا علاج ہے کہ مثلاً شوگر کا مریض بھی شہد کھاتا رہے۔
یہاں صرف یہ مقصود صرف یہ ہے کہ یہ جو تم شہد کو اتنا مفید پاتے ہو یہ افادیت اس میں اللّٰہ ہی نے رکھی ہے ۔