Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam علم النبی، حدیث ، خبر واحد سے دین میں اضافہ یا عقیدہ اخذ کرنا

  • علم النبی، حدیث ، خبر واحد سے دین میں اضافہ یا عقیدہ اخذ کرنا

    Posted by Abu on November 27, 2022 at 9:38 am

    السلام علیکم ۔

    محترم غامدی صاحب اپنے اصول مبادی میں یہ بیان کرتے ہیں کہ احادیث جنہیں خبر واحد کہا جاتا ہے ، اس سے دین میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے کوئی نیا عقیدہ ثابت ہوتا ہے ۔

    دوسری طرف حدیث پروجیکٹ میں “علم النبی” کے عنوان کے تحت بہت ساری وہی اخبار احاد اکھٹی کر کے ان کی تشریح کی جا رہی ہے ، جس سے قرآن و سنت سے زائد کوئی معلومات ہمیں ملتی ہیں ، جنہیں روایتی مکتبہ فکر عقیدہ کہتا ہے ، غامدی صاحب اسے علم النبی کہ رہے ہیں ۔

    مان تو دونوں رہے ہیں ، تو کیا یہ صرف اصطلاحات اور الفاظ کا فرق ہے، اور دوسرا یہ کہ کیا غامدی صاحب اپنے اصول کو یہاں اپلائی نہیں کر رہے کہ وہ اخبار احاد سے “علم النبی” نہ لیں ، اور روایتی اصطلاح میں عقیدہ نہ لیں۔

    مثال کے طور پر “عذاب قبر” کا عقیدہ ، یہ قرآن میں کہیں بیان نہیں ہوا، جبکہ اخبار احاد میں بیان ہوا ہے ، اس سے روایتی طبقہ عذاب قبر کا عقیدہ اخذ کرتا ہے اور غامدی صاحب “علم النبی” کے عنوان سے اسے مان رہے ہیں ، جبکہ ان کا اصول ہے کہ اخبار احاد سے دین میں کوئی اصافہ نہیں ہوتا، خصوصاً کوئی نیا عقیدہ نہیں قائم ہوتا۔

    اس اشکال کی اگر کوئی غامدی صاحب کا شاگرد/فالور وضاحت کر دے یا غامدی صاحب سے پوچھ دے۔

    Dr. Irfan Shahzad replied 2 years, 8 months ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • علم النبی، حدیث ، خبر واحد سے دین میں اضافہ یا عقیدہ اخذ کرنا

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 28, 2022 at 2:45 am

    احادیث سے ملنے والی زائد معلومات دین میں کسی بنیادی یا اصولی اضافے کا سبب نہیں، بلکہ دین کے اصولوں کی تشریح سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ علم النبی میں یہی بیان ہو رہا ہے۔

    قرآن مجید میں عذاب قبر یا عالم برزخ کے عذاب و ثواب دونوں کا ذکر ہے۔ غامدی صاحب نے قرآن مجید کی روشنی میں اس برزخی دور کے عذاب و ثواب کی تعیین کی ہے اور اسی تشریح احادیث سے کی جا رہی ہے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register