مال غنیمت کا تقسیم کا طریقہ کچھ یہ رہا کہ جس نے جس کو قتل کیا، اس کا سازو سامان قاتل کے حوالے کیا گیا۔ جو مال غنیمت اکٹھا ہوا اس میں پانچواں حصہ رسول اللہ نے رکھ لیا جو قرآن کے مطابق اللہ اور رسول کا حق تھا۔ جسے آپ مختلف مصالح میں خرچ کرتے تھے۔ اس کے علاوہ جو سامان تھا وہ گھڑ سوار کو دو حصے اور پیدل کو ایک حصے کے حساب سے تقسیم کیا گیا۔ گھڑ سوار کو اس کے گھوڑے کی وجہ سے زیادہ کنٹربیوشن کی وجہ سے زیادہ دیا جاتا تھا۔
پھر مال غنیمت کے پانچویں حصے سے آپ نے نئے اسلام قبول کرنے والوں اور ایسے سرداروں کو بھی نوازا جنھوں نے اسلام قبول نہیں کیا تھا۔ یہ ان کی تالیف قلب کے لیے تھا تاکہ وہ مسلمانوں کے قریب آ جائیں کیونکہ انھیں ابھی ابھی فتح کیا گیا تھا اور انھیں ان کے ساتھ حسن سلوک ضروری سمجھا گیا۔