Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Asking Protection From Punishment Inside The Grave

  • Asking Protection From Punishment Inside The Grave

    Posted by Muhammad Shahid on February 16, 2023 at 12:25 am

    کتاب:المیزان؛ باب اخلاقیات /جمال و کمال/ذکر کثیر /حضور اکرم کی دعا نمبر 14 میں عذاب قبر سے پناہ مانگی گئی ہے، جبکہ قرآن مجید میں عذاب قبر فرعون کو دینے کا کہا گیا، اور نبی کریم کے زمانے کے منکرین پر یہ عذاب پیش کرنے کا کہا گیا، جبکہ دیگر مسلمانوں کو نیند کی حالت میں رکھا جائے گا اور یون حساب کے دن ہی اٹھایا جائے گا

    سوال یہ ہے کہ حضور اکرم نے اس دعا میں عذاب قبر سے پناہ کیوں مانگی؟ فتنہ دجال کیا بر حق ہے؟

    کیا ہمیں بھی عذاب قبر کا خدشہ ہے؟

    Muhammad Shahid replied 1 year, 10 months ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • Asking Protection From Punishment Inside The Grave

    Muhammad Shahid updated 1 year, 10 months ago 2 Members · 2 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar February 16, 2023 at 4:41 am

    عذاب قبر اس کے لیے ہے جس پر اتمام حجت ہو جائے۔ بلکہ ایسے لوگوں کی سزا دنیا ہی میں مل سکتی ہے۔ اسی طرح جزا ہے۔ اتمام حجت ہو جانے والوں کو اس دنیا اور قبر یا برزخ کی زندگی میں جزا دی جاتی ہے۔

    رسول اللہ نے یہ دعا اپنے مخاطبین کو اسی لیے سکھائی کہ اس وقت معاملہ اتمام حجت کا ہو چکا تھا۔ ایک خدا خوف شخص یقینا اس انجام سے دوچار نہیں ہونا چاہے گا جس کا اعلان کفار کے لیے کیا گیا۔

    اسی طرح مسلمان رہتے ہوئے کوئی بڑا گناہ بھی سزا کا موجب ہو سکتا تھا جیسے چوری اور زنا پر جو سزائیں مقرر کی گئیں، ان کو بھی خدا کا عذاب کہا گیا ہے۔ اس لحاظ سے بھی اس دعا کی تلقین کی گئی کہ کفر نہ سہی، ایسا گناہ کر لینا جو اپنے طرز عمل میں خدا کو نظر انداز کر دینے یا اس کی مخالفت کا گناہ ہو تو وہ بھی موجب عذاب ہے جیسے قتل ، کسی کی جائیداد ہتھیا لینا وغیرہ۔

    ہمارے لیے بھی یہی معاملہ ہے۔ اگر کوئی ایسا بڑا گناہ کر دیا گیا جس کی برائی ہمارے نزدیک ثابت ہے مگر اسے جان بوجھ کر کیا گیا تو یہ عذاب کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ دراصل سرکشی کی سزا ہے۔ سرکشی کا مطلب جان بوجھ کر بغیر کسی عذر کے خدا کے حکم کی خلاف ورزی کرنا ہے۔ یہ چیز وقتی اور جذباتی طور پر سرزد ہو جائے اور آدمی فورا معافی مانگ لے تو معافی مل جاتی ہے مگر جو اپنے سرکشی سے گناہ کیا اور اس پر بضد رہا توبہ بھی نہیں کی تو ایسے سرکش رسول اللہ کے دور میں ہو یا بعد کے، سزا کے مستحق ہیں۔

    لیکن کون اس کا مستحق ہے اور کون نہیں، اس کا فیصلہ ہم نہیں کر سکتے۔

  • Muhammad Shahid

    Member February 16, 2023 at 5:05 am

    بہت شکریہ ڈاکٹر صاحب، جزاک اللہ

The discussion "Asking Protection From Punishment Inside The Grave" is closed to new replies.

Start of Discussion
0 of 0 replies June 2018
Now