-
Extracting Independent Directives From Hadith (Statement Of Mr. Ammar Khan)
السلام علیکم ۔ یہ سوال غامدی صاحب کے شاگرد مولانا عمار خان ناصر صاحب کے متعلق ہے،انہوں نے مفتی تقی عثمانی صاحب کو جو استاد جاوید احمد غامدی صاحب کے متعلق ایک وضاحت دی تھی، اس کی مزید وضاحت درکار ہے ۔
انہوں نے لکھا کہ ” ‘دین کے نئے حکم’ سے غامدی صاحب کی مراد ‘قرآن سے زائد’ نہیں ، بلکہ دین کا ایسا مستقل بذات حکم ہے جو کسی بھی اعتبار سے قرآن کے حکم پر مبنی اور اس سے متعلق نہ ہوسکتا ہو”
سوال یہ ہے کہ انہوں نے اسکے آس پاس لکھا ہے کہ اخبار احاد میں موجود تمام مواد کسی نہ کسی صورت قرآن سے متعلق ہے تو پھر جب اخبار احاد میں کوئی “نیا” حکم موجود ہی نہیں ہے تو پھر یہ اصول بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ اور اگر امت کے کسی گروہ نے ایسا کوئی “نیا” حکم اخذ کیا ہے تو مثال سے واضح کیا جائے کہ اخبار احاد سے کونسا “نیا” حکم اخذ کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے یہ اصول لکھنا پڑا۔
امید ہے کہ میں اپنا سوال واضح کر پایا ہوں گا۔ شکریہ
Sponsor Ask Ghamidi