Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Acceptability Of Worship Of One Who Innovates

Tagged: ,

  • Acceptability Of Worship Of One Who Innovates

    Posted by Samama Fahim on March 28, 2023 at 6:12 pm

    Following is a hadeeth of ‘Ali ibn Abi Talib (may Allah be pleased with him), according to which the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) said concerning one who introduces innovation in Madeenah: “Allah will not accept any obligatory or nafil act of worship from him.” Narrated by al-Bukhari (7300) and Muslim (1370).

    People say that only acts in which innovation is introduced will not be accepted. However, the hadith says that any obligatory or nafil act of worship will be rejected. How should one understand this hadith?

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 year, 8 months ago 2 Members · 3 Replies
  • 3 Replies
  • Acceptability Of Worship Of One Who Innovates

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar March 29, 2023 at 6:37 am

    The words in a hadith are not Hujjah itself, as they are indirectly quoted, they are not the actual word of the prophet. The meaning however they are accepted when they conform to the Quran and the established sunnah.

    This seems a show of displeasure. For certain innovators, this can be a complete rejection of any of their good deeds and for others, their other good deeds may be rewarded.

  • Samama Fahim

    Member April 3, 2023 at 2:15 pm

    This is the full Hadiths:

    یزید بن شریک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ اینٹوں سے بنے ہوئے منبر پر کھڑے ہو کر ہمیں خطبہ دیا۔ ان کے پاس ایک تلوار تھی جس کے ساتھ صحیفہ لٹکا ہوا تھا۔ انہوں نےفرمایا: اللہ کی قسم! ہمارے پاس کتاب اللہ کے علاوہ اور کوئی تحریر نہیں جسے پڑھا جا سکے مگر جو کچھ اس صحیفے میں ہے۔ پھر انہوں نے اسے کھولا تو اس میں دیت کے طور پر دیے جانے والے اونٹوں کی عمروں کا اندراج تھا۔ اوراس میں یہ بھی تھا۔ مدینہ طیبہ عیر پہاڑی سے لے کر فلاں پہاڑی تک حرم ہے۔ جس انسان نے اس میں کسی بدعت کو ایجاد کیا اس پر اللہ کی لعنت۔ فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہے۔ اللہ تعالیٰ اس سے کوئی فرض یا نفل عبادت قبول نہیں کرے گا۔ اس میں یہ بھی تھا: مسلمانوں کی ذمہ داری ایک ہے۔ اسے ادنیٰ شخص بھی پورا کرنے کی کوشش کرے۔ جس کسی مسلمان کا عہد توڑا اس پر اللہ تعالیٰ کی، فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہے۔ اس کی کوئی فرض یا نفل عبادت قبول نہیں ہوگی۔ اس میں یہ بھی تھا: جس نے اپنے آقاؤں کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے سے موالات کا تعلق قائم کیا اس پر اللہ کی، اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی فرض یا نفل عبادت قبول نہیں کرے گا۔

    (Bukhari 7300)

    These are the words of the prophet SAW himself.

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 3, 2023 at 10:32 pm

    اس میں مذکور ہے کہ مدینے میں جو کہ اسلام کا ایک مرکز ہے اس میں کسی بدعت کی ایجاد زیادہ سنگینی کی موجب ہے۔ یہ خدا کے علم میں ہے کہ کس کے سارے اعمال قابل رد ہیں اور کس کے جزوی طور پر۔

You must be logged in to reply.
Login | Register