Forums › Forums › Sources of Islam › Requirement Of Amr-bil-maruf Wanhi Anil Munkir
-
Requirement Of Amr-bil-maruf Wanhi Anil Munkir
Posted by Ayesha Sadiqa on April 9, 2023 at 1:35 amبراءی سےروکنا اور اچاءی کاحکم دینافرض ھ؟اوراس می داءرہ اختیار کا مطلب کیا ھ؟وضاحت کر دےپلز
Umer replied 1 year, 8 months ago 3 Members · 4 Replies -
4 Replies
-
Requirement Of Amr-bil-maruf Wanhi Anil Munkir
-
Isabel Ayesha
Member April 9, 2023 at 2:43 amسورۃ آل عمران میں اللہ نے ہدایت کی ہے کہ “اور تم میں سے ایک گروہ ایسا ہونا چاہئے جو بھلائی کی طرف بلائیں اور اچھی بات کا حکم دیں اور بری بات سے منع کریں اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں ۔” ۳:۱۰۴
میرے فہم میں یہاں دعوت و تبلیغ کی جانب دیا گیا ہے جو کہ رسالت میں آپ صلي الله عليه وسلم کے بعد ہر مسلمان کا فرض ہے اور کسی چیز کی دعوت سے قبل اس کو اپنے عمل میں لانا ناگزیر ہے۔۔۔’اے ایمان والوں تم وہ کیوں نہیں کرتے ہو جس کی تبلیغ کرتے ہو، اللہ اس بات سے سخت بیزار ہے کہ تم وہ کہتے ہو جو کرتے نہیں۔”
ایک طالب علم کی حیثیت سے میری رائے میں اس کا قطعاً امکان جبر کی جانب نہیں جونکہ ‘دین میں کوئی جبر نہیں۔۔۔
امام غزالی نے اس کی تشریح اپنے (Five Ms) میں انسان کی ذاتی محاسبہ اور دیگر سے بھی کی ہے۔۔۔
جزاك الله خيرا
-
Umer
Moderator April 9, 2023 at 11:15 pmدین کا باطن ’’ایمان‘‘ ہے ۔
یہ ایمان جب اپنی حقیقت کے اعتبار سے دل میں اترتا اور اُس سے اپنی تصدیق حاصل کر لیتا ہے تو اپنے وجود ہی سے دو چیزوں کا تقاضا کرتا ہے
ایک عمل صالح؛
دوسرے’ تواصي بالحق‘اور ’تواصي بالصبر‘۔
’تواصي بالحق‘ اور ’تواصي بالصبر‘ کے معنی اپنے ماحول میں ایک دوسرے کو حق اور حق پر ثابت قدمی کی نصیحت کے ہیں ۔یہ حق کو ماننے کا بدیہی تقاضا ہے جسے قرآن نے ’’امربالمعروف‘‘ اور ’’نہی عن المنکر‘‘ سے بھی تعبیر کیا ہے، یعنی وہ باتیں جو عقل و فطرت کی رو سے معروف ہیں، اپنے قریبی ماحول میں لوگوں کو اُن کی تلقین کی جائے اور جو منکر ہیں، اُن سے لوگوں کو روکا جائے :
وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُھُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍ، یَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ.(التوبہ ۹: ۷۱)
’’مومن مرد اور مومن عورتیں، وہ بھی ایک دوسرے کے رفیق ہیں ۔ (اِن منافقوں کے برخلاف) وہ بھلائی کی تلقین کرتے اور برائی سے روکتے ہیں۔‘‘
ایمان کا یہ تقاضا ہر مسلمان کو نصح و خیر خواہی کے جذبے سے پورا کرنا چاہیے ۔دین کی صحیح روح کے ساتھ یہ ذمہ داری اِس جذبے کے بغیر کسی حال میں پوری نہیں کی جا سکتی ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
الدین النصیحۃ، للّٰہ، ولکتابہ، ولرسولہ، ولأئمۃ المسلمین وعامتھم. (مسلم ، رقم۱۹۶)
’’دین خیر خواہی ہے ۔ اللہ کے لیے ،اُس کی کتاب کے لیے، اُس کے رسول کے لیے، مسلمانوں کے حکمرانوں کے لیے اور اُن کے عوام کے لیے۔‘‘
______
For further details, please refer to the video below from 35:35 to 44:02
-
Umer
Moderator April 9, 2023 at 11:15 pmPlease also refer to the video below from 12:20 to 18:57
-
Umer
Moderator April 9, 2023 at 11:16 pmPlease also refer to the video below from 1:32 to 22:02
Sponsor Ask Ghamidi
The discussion "Requirement Of Amr-bil-maruf Wanhi Anil Munkir" is closed to new replies.