-
Confusion In The Scheme Of God Through Incident Of Adam And Eve
Surah Baqarah Ayat 30
اللہ تعالیٰ فرشتوں کو فرما رہے ہیں کہ وہ ایک مخلوقِ بنائے گے جسے زمین کی بادشاہی دے گے۔ مطلب انسانوں کی بات ہو رہی ہے اس سے یہ بات تو ظاہر ہے کہ اس کا فیصلہ بنانے سے پہلے ہو چکا ہے کہ انسانوں کو زمین پر بسایا جائے گا تو آدم کو کیوں جنت میں ڈالا اور پھر کیو درخت کے کریب جانے سے روکا جب کی اللہ تعالیٰ کو پتا تھا کی یہ ابلیس کے بہکاوے میں آ کر حکم کی نافرمانی کرینگے حالانکہ اللّٰہ تو پہلے فرشتوں کو بتا چکے ہیں کہ ان کو زمین کی بادشاہی دے گے تو پھر یہ پورا معاملا کیوں کیا؟ اور زمین پر تو ویسے ہی اتارنا تھا تو اس سب سے پہلے ہی اتار دیتے ۔
Sponsor Ask Ghamidi
The discussion "Confusion In The Scheme Of God Through Incident Of Adam And Eve" is closed to new replies.