Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Epistemology And Philosophy Nature Of Pharaoh's Claim Of Being God

  • Nature Of Pharaoh's Claim Of Being God

    Posted by Aejaz Ahmed on June 18, 2023 at 10:04 am

    جب فرعون یہ کہتا تھا کہ

    انا ربکم الاعلیٰ

    میں تمھارا سب سے بڑا رب ہوں تو پوچھنا یہ ہے کہ وہ کن معنوں میں اپنے آپ کو رب کہتا تھا ؟؟

    کیا وہ سمجھتا تھا کہ زمین، آسمان کائینات اس نے بنائی ہے ؟؟ یا یہ کہ اس نے انسانوں کو پیدا کیا ہے ؟؟

    فرعون کن معنوں میں اپنے آپ کو رب کہتا تھا ؟؟

    Aejaz Ahmed replied 1 year, 6 months ago 3 Members · 7 Replies
  • 7 Replies
  • Nature Of Pharaoh's Claim Of Being God

  • Isabel Ayesha

    Member June 18, 2023 at 10:17 am

    اس زمانے میں، مصری تاریخ کے مطابق ، وہاں کو سب سے بڑا خدا آمون/ آمین، تھا اور فرعون کو اس کی اولاد کا درجہ دیا جاتا تھا۔ مصر میں کئی خدا تھے Horus, İsis, Hatshepsut, Osiris… فرعون ان سب کا خون سمجھا جاتا تھا، اور روحانی اولاد ۔ اسی وجہ سے، اس Myth کی بنیاد پر وہ اپنے آپ کو مصر کا خداوند کہتا تھا۔۔۔

    رئیس مصر اور دیگر بھی خدا کے درجے کو سمجھنے جاتے تھیلے لیکن فرعون ان میں سب سے براہ راست مقام رکھتا تھا۔۔۔ رب العلى

    قرآن نے اسی تاریخی واقہ کو بیان کیا ہے۔ یہ کوئی نیا دعوہ نہ تھا بلکہ ایک دستور تھا۔

    Akhnatun, نے یوسف علیہ السلام کے زمانے میں اسے تبدیل کرکے ایک خدا یعنی Atun/Aten آتون کی پرستش کو دستور بنا کر فرعون کی خدائی حیثیت ختم کی۔۔۔ اس کو بعد میں اس جے بیٹے نے دوبارا بحال کیا۔۔۔

    Hope it helps!

  • Aejaz Ahmed

    Member June 18, 2023 at 10:39 am

    جزاک اللہ

    آپ نے بہت علمی بات لکھی۔ بہت شکریہ

    تاہم میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ فرعون رب اعلیٰ کی حیثیت سے اپنے لئے عام عوام سے کون سے حقوق چاہتا تھا ؟؟ اور یہ بھی بتائیں کہ وہ کیوں سمجھتا تھا کہ وہ رب اعلیٰ ہے ؟؟ کیا وہ سمجھتا تھا کہ زمین آسمان انسان چرند پرند اس نے بنائے ہیں ؟؟

  • Isabel Ayesha

    Member June 18, 2023 at 4:55 pm

    و أيك

    فرعون (مصری بادشاہ کا لقب) اپنی رعایا سے مکمل طور پر Submission یعنی سرِ تسلیم خم کرنا چاہتا تھا۔ خدا کی طرح، اس کا ہر لفظ قانون تھا، اور اس کی بہت ہی غیر معمولی حیثیت تھی۔ یعنی اگر کوئی فرعون کا حکم نہ مانتا، ناصرف یہ کہ اس نے قوانین کا پاس نہ رکھا، بلکہ اس نے اپنے خدا سے کفر س انکار کیا۔ لہذا اس کا تقاضا وہی ہے جو رب حقیقی نے ہم سے کیا۔۔۔ أسلمت لي رب العالمين

    جہاں تک آپکے دوسرے سوال کا تعلق ہے، یعنی کیا وہ خود کو زمین و آسمان کا پروردگار و خالق سمجھتا تھا، تو اولا اس کے لیے قدیم مصری عقائد کو سمجھنا ضروری ہے۔

    مصریوں کے ہاں خدا کا ایک بہت ہی غیر معمولی تصور تھا۔ ان کے ہاں ایک رب العالمین نہیں، بلکہ ہر مرحلے و امر کا خدا تھا، یہاں تک کہ اچھا کا اور برائی کا خدا بھی۔

    اس کے لیے آپ Osiris, Horus, İsis, Seth کے قصے کا مطالعہ کرسکتے ہیں، تو آپ کو سمجھنے میں بہت آسانی ہوگی، أنشأ الله

    اب جہاں تک سوال ہے کہ وہ خود کو رب اعلیٰ کیوں سمجھتا تھا تو، ان تمام تر خداؤں میں ایک ممتاز خدا آمون تھا۔ اور فرعون کو آمون اور تمام خداؤں کا انسانی وجود سمجھا جاتا تھا۔۔۔ جیسے Trinity میں ایک خدا جسدی صورت میں ہے اور وہی خدا روحانی صورت میں بھی، آپ اس کو اس سے تھوڑی سے تمثیل دے سکتے ہیں۔ یعنی فرعون تمام تر خداؤں کا سپوت اور زمین پر جسدی صورت مانا جاتا تھا، یعنی خداوند یا رب العلی۔۔۔

    امید ہے اس سے فایدہ ہو ہو گا! ا

  • Aejaz Ahmed

    Member June 19, 2023 at 2:05 am

    جزاک اللہ خیراً کثیرا

    آپ کے جواب سے بات واضح ہوگئی، شکریہ

  • Isabel Ayesha

    Member June 19, 2023 at 3:06 am

    و أيك 😊

  • Umer

    Moderator June 21, 2023 at 2:18 am

    For point of view of Ghamidi Sahab, please refer to the video below from 22:09 to 33:26

    https://www.youtube.com/live/WvQIikCNtdo?feature=share&t=1329

  • Aejaz Ahmed

    Member June 21, 2023 at 3:05 am

    Thanks a lot Respected Umer Qureshi sahib🌹

You must be logged in to reply.
Login | Register