Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Epistemology And Philosophy If Mairaj Was A Roiya Then Why Kuffaar Had A Problem With It?

Tagged: ,

  • If Mairaj Was A Roiya Then Why Kuffaar Had A Problem With It?

    Posted by Talha Mujahid on July 13, 2023 at 11:53 pm

    اگر معراج خواب تھا تو پھر معجزہ کیسا ۔۔۔؟

    اور کفار کا اعتراض تو پھر بنتا ہی نہیں تھا ۔۔۔۔۔

    اعتراض کی اصل وجہِ یہی تھی کہ اس کی بابت دعویٰ یہ تھا کہ یہ حقیقت میں ہوا ہے ۔۔۔

    اشهل صادق replied 1 year, 5 months ago 3 Members · 3 Replies
  • 3 Replies
  • If Mairaj Was A Roiya Then Why Kuffaar Had A Problem With It?

  • Umer

    Moderator July 14, 2023 at 6:00 am

    Please refer to the video below from 38:00 to 41:25

    https://youtu.be/c_ppqhmSHpU?t=2280

  • Talha Mujahid

    Member July 14, 2023 at 7:35 am

    O Abu Bakr! Are you aware of the news regarding your friend? He says that last night he went to the Baytu’l Maqdis, prayed there and returned to Mecca.”
    Hazrat Abu Bakr asked, “Did you hear this from him?”
    They replied, “Yes, we directly heard it from him.”
    Hazrat Abu Bakr responded, “By Allah, if he said this then it is undoubtedly true. Do not be at all surprised by this!”

    I’m asking in the context of this rawayah, if it was roya, then why so much astonishment from kuffaar. It doesn’t make sense. How they asked from Abu Bakr RA is clear that Prophet claimed about visit in person not in dream.

    • اشهل صادق

      Member July 14, 2023 at 11:09 pm

      السلام عليكم۔ امید کرتا ہوں آپ خیریت سے ہوں گے۔

      کچھ باتیں مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

      ١) روایات کو قرآن کی روشنی میں سمجھا جائے گا۔ اگر روایات قرآن سے اتفاق نہیں کرتیں تو روایات کو محل نظر قرار دیا جائے گا نہ کہ قرآن مجید کو۔ رؤيا کا مطلب واضح ہے۔ اس کا مطلب خواب ہی ہوتا ہے۔

      ٢) بہت ساری روایتیں بعد میں بنائی گئی ہوتی ہیں۔ سیرت نبوی کی بھی بہت سی کہانیاں، شاید اکثر کہانیاں، بعد کی پیداوار ہیں۔

      ٣) ہمارے ہاں یہ واقعہ عجیب لگتا ہے کہ کسی کے خوابوں پہ کیا اعتراض کرنا۔ یہ عصر حاضر میں رہتے ہوئے بات کو سمجھنا ہے۔ نبی اکرم کے زمانے میں بات قدر مختلف تھی۔ یہی لے لیجیے کہ شعراء کے کلام کو جن کا القاء مانا جاتا تھا۔ کہان کی پیشین گوئیوں کی بہت وقعت تھی۔ اور یہاں تو بات خدا کی ہو رہی ہے کہ وہ مجھے بیت المقدس لے گیا۔ آج بھی اگر آپ سوچیں کہ دو فریقین کے علماء ہیں جو کہ اختلاف رکھتے ہیں۔ ایک یہ کہتا ہے کہ مجھے تو خواب میں رسول اللہ آئے تھے اور فرما رہے تھے کہ میں حق پہ ہوں۔ دوسرے کا رد عمل کیا ہو گا؟ تو بس جو رد عمل اس کا ہو گا، وہی قریش کا بھی ہوا۔ رسول اللہ جو خواب بیان کر رہے تھے وہ عام نہیں تھا۔ قریش جانتے تھے پیغمبروں کے بارے میں، نہ صرف اس لیے کہ وہ ابراہیم کی اولاد میں سے تھے، بلکہ اس لیے بھی کہ یہود عرصہ دراز سے ان کے ہاں مقیم تھے۔ تو وہ جانتے تھے کہ پیغمبروں کے رؤى کی کیا حیثیت ہوتی ہے۔ دعوی اتنا ہی بڑا تھا جتنا تب ہوتا اگر وہ کہتے کہ مجھے جسم سمیت لے جایا گیا تھا۔

You must be logged in to reply.
Login | Register