Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islamic Sharia Division Of Inheritance From Dead Sisters With No Children

Tagged: 

  • Division Of Inheritance From Dead Sisters With No Children

    Posted by Malik Allah Yar on July 14, 2023 at 3:03 pm

    ۔میرے ابا دو بھائی اور ان کی تین بہنیں ہیں ابا کے بڑے بھائی سن 2000میں وفات پا گئے تھے ایک بہن نے اپنی مرضی سے اپنے حصے میں آنے والی زمین چھوٹے بھائی میرے ابا کے نام کردی۔جب کہ دوسری غیر شادی شدہ تھی اور وہ کہتی تھی کہ میں اپنی زندگی میں اپنے حصے میں آنی والی زمین کا کوئی فیصلہ نہیں کروگی۔تیسری بہن اپنی زندگی میں کہتی تھیں کہ میں دونوں بھائیوں کو آدھی آدھی دو گی۔لیکن ان کی زندگی میں وراثت کے انتقال والا کوئی معاملہ نہیں کیا گیا۔اب وہ تینوں بہنیں وفات پا گئیں ہیں۔اور تینوں کی کوئی اولاد بھی نہیں۔قانونی اعتبار سے اب ان بہنوں کا حصہ زندہ وارث یعنی ابا کو جاتا ہے۔میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اب تیسری بہن کا اس کی زندگی میں جو لفظی بیان ہے اسکی کیا اہمیت ہے۔جبکہ تایا کے بچے پھوپھو کا حصہ پانے کے لیے ہر ناجائز ہربہ استعمال کر رہے ہیں

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 year, 5 months ago 4 Members · 3 Replies
  • 3 Replies
  • Division Of Inheritance From Dead Sisters With No Children

    Dr. Irfan Shahzad updated 1 year, 5 months ago 4 Members · 3 Replies
  • Ahsan

    Moderator August 4, 2023 at 2:33 am

    @Irfan76 please give your opinion

  • Umer

    Moderator August 5, 2023 at 5:25 pm

    Kindly fill the following fatwa form and the team will get back to you with a Fatwa:

    https://www.ghamidi.org/fatwa/

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar August 7, 2023 at 1:30 am

    وفات پانے والی خاتون/خواتین کا حصہ ان کے بہن بھائیوں کو منتقل ہوتا ہے۔ وہ نہ ہوں یا کوئی ایک ان میں سے نہ ہو تو اس مرحوم بہن بھائی کا حصہ مرحوم کے بچوں کو منتقل ہوتا ہے۔ کیونکہ اولا اپنے ماں باپ کے قائم مقام ہوتی ہے۔

    اس لحاظ سے وفات پا جانے والی بہنوں کا حصہ ان کے دونوں بھائیوں کو ملے گا۔ اور تایا کے بچے اپنے والد کا حصہ پانے کے حق دار ہیں۔ زبانی بھی قانون وراثت کے مطابق ہے۔ دونوں بھائیوں کوا جائئداد کا نصف نصف حصہ ہی ملے گا اور جس بہن نے وصیت نہیں کی، اس کی جائیداد کا بھی نصف نصف دونوں بھائیوں کو ملے گا۔

    فقہ حنفی اس سے مختلف راے رکھتا ہے۔ اس کے مطابق وفات پا جانے والے وارث کا حصہ ساقط ہو جاتا ہے۔ ہماری عدالتوں میں فقہ حنفی کے مطابق فیصلہ کیا جاتا ہے سوائے یہ کہ مدعی کسی اور فقہ کے مطابق فیصلے پر اصرار کرے۔

    ہماری راے آپ کے علم میں آ گئی۔ اب جو فیصلہ بھی کرنا ہے وہ پوری دیانت داری اور خدا خوفی کے ساتھ کر لیا جائے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register