-
The Rightly Guided Caliphs (میرا اور میرے خلفاے راشدین کا طریقہ)
I read the following Hadith in Sir Ghamidi’s Website … where in the explanation of the hadith Sir Ghamidi says ” اصل میں لفظ ’سُنَّۃ‘ آیا ہے اور جس سیاق وسباق میں آیا ہے ، اُس سے واضح ہے کہ یہ یہاں بطور اصطلاح نہیں، بلکہ لغوی مفہوم میں استعمال ہوا ہے، یعنی وہ طریقہ اور طرز عمل جو برابر اختیار کیے رکھا جائے۔ یہاں اِس سے مراد وہ طرز عمل ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حین حیات مسلمانوں کے اجتماعی معاملات سے متعلق دین وشریعت کی ہدایات پر عمل کے لیے اختیار فرمای
my question is if it is so then why prophet puh did say وسنه الخلفآئ الراشیدین المهدیین was not enough to say فعلیکم بسنتی and that is all!
عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِیَۃَ، قَالَ:۱ صَلَّی لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْفَجْرَ [ذَاتَ یَوْمٍ]،۲ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَیْنَا، فَوَعَظَنَا مَوْعِظَۃً بَلِیغَۃً، ذَرَفَتْ لَہَا الْأَعْیُنُ، وَوَجِلَتْ مِنْہَا الْقُلُوْبُ، قُلْنَا أَوْ قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، کَأَنَّ ہٰذِہِ مَوْعِظَۃُ مُوَدِّعٍ، فَأَوْصِنَا. قَالَ: [’’قَدْ تَرَکْتُکُمْ عَلَی الْبَیْضَاءِ لَیْلُہَا کَنَہَارِہَا، لَا یَزِیْغُ عَنْہَا بَعْدِیْ إِلَّا ہَالِکٌ]،۳ أُوْصِیْکُمْ بِتَقْوَی اللّٰہِ وَالسَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ [لِمَنْ وَلَّاہُ اللّٰہُ أَمْرَکُمْ]،۴ وَإِنْ کَانَ عَبْدًا حَبَشِیًّا [مُجَدَّعًا]،۵ [فَإِنَّمَا الْمُؤْمِنُ کَالْجَمَلِ الْأَنِفِ، حَیْثُمَا قِیْدَ انْقَادَ]،۶ فَإِنَّہُ مَنْ یَّعِشْ مِنْکُمْ یَرٰی بَعْدِی اخْتِلَافًا کَثِیْرًا، فَعَلَیْکُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّۃِ الْخُلَفَاءِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَہْدِیِّیْنَ،۷ [تَمَسَّکُوْا بِہَا]،۸ وَعَضُّوْا عَلَیْہَا بِالنَّوَاجِذِ، وَإِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْأُمُوْرِ، فَإِنَّ کُلَّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ، وَإِنَّ کُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ‘‘.
Sponsor Ask Ghamidi