Forums › Forums › Islam And State › Are Rights Of Muslims And Non Muslims Equal?
Tagged: Muslims, Non-Muslims, State
-
Are Rights Of Muslims And Non Muslims Equal?
Posted by Aejaz Ahmed on July 24, 2023 at 2:23 pmقرآنی آیات اور احادیث کی روشنی میں بتائیں کہ کیا مسلمان حکومت اور مسلمان معاشرے میں ایک مسلم اور غیرمسلم کے سیاسی، معاشی اور معاشرتی حقوق برابر ہوتے ہیں ؟؟
Umer replied 1 year, 3 months ago 3 Members · 6 Replies -
6 Replies
-
Are Rights Of Muslims And Non Muslims Equal?
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar July 25, 2023 at 4:32 amPlease refer to the video
-
Aejaz Ahmed
Member July 25, 2023 at 6:51 amڈاکٹر صاحب، تھوڑی وضاحت اور کریں کہ اگر ہمیں لوگوں کو یہ بتانا ہو کہ مسلم معاشرے میں مسلمان اور غیر مسلموں کے سیاسی، معاشی اور معاشرتی حقوق برابر ہوتے ہیں تو ہم انہیں قرآن کی کونسی آیات اور کونسی حدیث ثبوت کے طور پر پیش کریں ؟؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar July 25, 2023 at 11:18 pmرسول اللہ ﷺ نے جو حکومت الہی حجاز میں قائم کی تھی، اس میں غیر مسلموں کو رہنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔ کیونکہ حجاز کی سرزمین کو توحید کے مرکز کے طور پر خدا نے مخصوص کر لیا تھا۔ البتہ جب تک وہ رہے، ان کے انسانی حقوق انھیں میسر تھے۔ ان کی جان و مال کا تحفظ کیا جاتا تھا۔ رسول اللہ نے فرمایا کہ
من قتل معاہدًا لم یرح رائحة الجنة، وان ریحہا لیوجد من مسیرة أربعین عامًا“ (بخاری شریف کتاب الجہاد، باب اثم من قتل معاہدًا بغیر جرمِ، ج:۱، ص: ۴۴۸)
جو کسی معاہد کو قتل کرے گا وہ جنت کی خوشبو تک نہیں پائے گا، جب کہ اس کی خوشبو چالیس سال کی مسافت سے بھی محسوس ہوتی ہے۔
دماوٴہم کدمائنا“ (۵)
ان کے خون ہمارے خون ہی کی طرح ہی ہے۔ (نصب الرایة، ج:۲، ص: ۳۸۱)
۔ لیکن انھیں ہر سیاسی برابری میسر نہیں تھی۔
پھر صحابہ نے جو حکومت جنگ کی صورت میں فتح کر کے قائم کی، اس میں غیر مسلم سوائے سیاسی حقوق کے باقی سب حقوقو میسر تھے۔ گویا وہ دوسرے درجے کے شہری تھے۔
آج کے دور میں جو حکومتیں ہیں وہ قومی حکومتیں ہیں، ان کی تشکیل کا اصول ہی تمام شہریوں کی مکمل برابری پر ہے۔ ان پر دور رسالت یا دور صحابہ کی حکومت کے قوانین نافذ نہیں کیے جا سکتے۔ کیونکہ نہ انھیں فتح کیا گیا ہے اور نہ حجاز کے علاوہ کوئی میں خدا کی توحید کے مرکز کے طور پر مخصوص کی گئی ہے۔
اس لیے مسلم اور غیر مسلم کی ہر لحاظ سے برابری خصوصا سیاسی برابری کے بارے میں کوئی حدیث آپ کو نہیں مل سکتی۔
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar July 25, 2023 at 11:21 pmجو حقوق انھیں میسر ہیں ان ایک اجمالی خاکہ یہ ہے:
لاینہٰکم اللّٰہ عن الذین لم یقاتلوکم فی الدین، ولم یخرجوکم من دیارکم․ أن تبروہم وتقسطوا الیہم․ (الممتحنة: ۸)
اللہ تم کو منع نہیں کرتا ہے ان لوگوں سے جو لڑے نہیں تم سے دین پر اور نکالا نہیں تم کو تمہارے گھروں سے کہ ان سے کرو بھلائی اور انصاف کا سلوک۔
ان کے تحفظ میں ایک مسلم اور غیرمسلم دونوں برابر ہیں دونوں کی جان کا یکساں تحفظ و احترام کیا جائے گا اسلامی ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی غیرمسلم رعایا کی جان کا تحفظ کرے اور انھیں ظلم و زیادتی سے محفوظ رکھے۔ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
”من قتل معاہدًا لم یرح رائحة الجنة، وان ریحہا لیوجد من مسیرة أربعین عامًا“ (بخاری شریف کتاب الجہاد، باب اثم من قتل معاہدًا بغیر جرمِ، ج:۱، ص: ۴۴۸)
ذمیوں کو مسلمانوں کی طرح خرید و فروخت، صنعت و حرفت اور دوسرے تمام ذرائع معاش کے حقوق حاصل ہوں گے، اس کے علاوہ، وہ شراب اور خنزیر کی خریدوفروخت بھی کرسکتے ہیں۔ نیز انھیں اپنی املاک میں مالکانہ تصرف کرنے کا حق ہوگا، وہ اپنی ملکیت وصیت و ہبہ وغیرہ کے ذریعہ دوسروں کو منتقل بھی کرسکتے ہیں۔ ان کی جائیدادانھیں کے ورثہ میں تقسیم بھی ہوگی، حتیٰ کہ اگر کسی ذمی کے حساب میں جزیہ کا بقایا واجب الادا تھا اور وہ مرگیا تو اس کے ترکہ سے وصول نہیں کیا جائے گا اور نہ اس کے ورثہ پر کوئی دباؤ ڈالا جائے گا۔
کسی جائز طریقے کے بغیر کسی ذمی کا مال لینا جائز نہیں ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
”ألا ! لا تحل أموال المعاہدین الا بحقہا“(۳)
ذمیوں کو اعتقادات و عبادات اور مذہبی مراسم وشعائر میں مکمل آزادی حاصل ہوگی، ان کے اعتقاد اور مذہبی معاملات سے تعرض نہیں کیا جائے گا، ان کے کنائس، گرجوں، مندروں اور عبادت گاہوں کو منہدم نہیں کیا جائے گا۔
قرآن نے صاف صاف کہہ دیا:
لا اکراہ في الدین قد تبین الرشد من الغي (البقرہ)
-
Aejaz Ahmed
Member July 25, 2023 at 11:34 pmجزاک اللہ خیرا 🌹
-
Umer
Moderator July 27, 2023 at 3:47 pmPlease also refer to the following thread:
Sponsor Ask Ghamidi