Forums › Forums › Sources of Islam › Rank Of Imamat In Ahl-e-Tashih And Their Arguments
-
Rank Of Imamat In Ahl-e-Tashih And Their Arguments
Posted by Abdul Basit on August 14, 2023 at 3:47 amالسلام علیکم
مکتب تشیع کی طرف سے امامت عہدہ الہی ہے
اور اس کی دلیل وہ قرآن سے اور خبر تواتر سے دیتے ہیں
اگر آپ میری الجھن ختم کر سکیں تو میں چاہتا ہوں وہ آیات اور ان کا استدلال رکھوں اور وہ تواتر کی روایات بھی
تاکہ میں امامت کے موضوع پر اپنی بتمی رائے قائم کر سکوں اور اللہ کے یہاں اپنا عذر لے جا سکوں
منتظر ہوں آپ کے جواب کا
Dr. Irfan Shahzad replied 1 year, 4 months ago 2 Members · 12 Replies -
12 Replies
-
Rank Of Imamat In Ahl-e-Tashih And Their Arguments
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar August 15, 2023 at 12:53 amیہ فورم علمی استفادے ہی لیے ہے
خبر تواتر سوائے قرآن کے اور کوئی نہیں۔ جن روایات کو متواتر کہا جاتا ہے وہ درحقیقت متواتر نہیں۔ تواتر کا مطلب کسی بات یا واقعہ پر اس کے صدور کے وقت ہی سے اتنے لوگوں کا اجماع ہے کہ ان سب کا جھوٹ پر اتفاق کر لینا حد گمان میں نہ ہو۔ اور پھر یہ تواتر ہر دور میں مسلسل برقرار رہے۔ اس لحاظ سے قرآن مجید کے علاوہ کوئی خبر متواتر نہیں۔
جن روایات کو متواتر کہا جاتا ہے انھیں اس بنا پر متواتر کہہ دیا جاتا ہے کہ وہ مثلا 60 یا 70 لوگوں سے منقول ہے۔ یہ حقیقتا تواتر نہیں، بس کہہ دیا گیا ہے۔
-
Abdul Basit
Member August 15, 2023 at 9:59 amکہا جاتا ہے کہ حدیث ثقلین اور حدیث غدیر خم تواتر ہیں
کیونکہ صدور ہی کے وقت سے بہت سے رایوں نے لکھا ہے
اور اس کثرت سے لکھا ہے کہ ان کا ایک ساتھ بیٹھ کر کذب گھڑنا محال لگتا ہے
لہذا یہ روایات تواتر ہیں
آپ رہنمائی کریں
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar August 16, 2023 at 4:11 amجیسا کہ عرض کیا کوئی بھی خبر متواتر نہیں۔
نہ ہی یہ خبر متواتر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے ایک سے زائد بیانیے ہیں۔
تیسری بات یہ ہے کہ اس کے درست ہونے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اس واقعہ کو اس کے پورے پس منظر میں پڑھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ایک تنازع کا فیصلہ کرتے ہوئے رسول اللہ نے یہ الفاظ سامعین کے درمیان رفع نزاع اور تالیف قلب کے لیے کہی تھی۔ کچھ لوگوں کو حضرت علی کے ایک اقدام سے شکایت ہوئی ۔
اس سے زیادہ اس کی کوئی حقیقت نہیں۔ یہ اگر کسی نیابت کا امامت کا اعلان ہوتا تو حضرت علی اسے بطور دلیل پیش کرتے۔ اس واقعہ کو حضرت علی نے کبھی بطور حوالہ یا دلیل پیش نہیں کیا۔ اس سے استدلال پیدا کرنا بعد کے لوگوں کی اپنی اختراع ہے۔
-
-
Abdul Basit
Member August 15, 2023 at 10:00 amبہت شکریہ
میں قرآنی استدلال رکھتا ئوں تاکہ آپ کا نقطہ نظر جان سکون
اور آپ کے نقطہ نظر کو دئگر تک رکھ کر ان کی رائے جان سکوں
اور پھر ایک حتمی رائے قائم کر سکوں امامت کے متعلق
جزاکم اللہ
-
Abdul Basit
Member August 16, 2023 at 9:23 pmزحمت نہ ہو
کیا آپ کسی خبر کے تواتر کی تعریف کر کے واضح کر سکتے ہیں تاکہ تشخص ممکن ہو سکے
جیسے غدیر خم کا واقعہ ہوا تھا کیا یہ تواتر سے خارج ہے؟
جنگ جمل کا ہونا کیا تواتر سے خالی ہے؟
رہنمائی کا منتظر
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar August 17, 2023 at 4:07 amجی میں عرض کر چکا کہ تواتر کا مطلب اتنے زیادہ لوگوں کا کسی بات پر اجماع ہے کہ ان کے جھوٹ گھڑ لینے پر اتفاق کر لینا ممکن نہ ہو ۔ جیسے یہ کہ پاکستان قائد اعظم نے بنایا تھا یا یہ کہ سکندر اعظم نے ہندوستان پر حملہ کیا تھا۔ یا یہ کہ سقراط نے زہر کا پیالہ پیا تھا وغیرہ۔
غدیر کا واقعہ چند راویوں سے مروی ہے۔ بعد کے دور میں یہ چاہے ہزاروں لوگوں سے منقول ہو، مگر واقعہ اپنے صدور کے وقت متواتر ہونا چاہیے۔ کوئی حدیث یا روایت ایسی نہیں جو اپنے صدور کے وقت سے متواتر ہو۔
-
Abdul Basit
Member August 17, 2023 at 7:53 pmیعنی یہ امکان ہے کہ غدیر کا واقعہ نہ ہوا ہو؟
میں لفظ کی بات نہیں کر رہا
نہ کسی حدیث کی کہ غدیر کے دن رسول نے کیا کہا اور کیا نہیں کہا
میں بس یہ پوچھ رہا خود واقعہِ غدیر ظنی ہے یا قطعی ہے؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar August 19, 2023 at 1:19 amخبر غیر متواتر سے جو بھی آتا ہے وہ ظنی ہوتا ہے۔
ایسے واقعات کو ان کے امکان وقوع کی بنا پر تسلیم کیا جاتا ہے مگر انھیں بنائے استدلال نہیں بنایا جا سکتا۔
-
Abdul Basit
Member August 19, 2023 at 1:21 amسر آپ نے کہا صدور کے وقت اسے شہرت ملنی چاہیے تب ہی وہ خبر متواتر بنے گی
جبکہ اس وقت جب بھی کوئی چیز رونما ہوگی وہ آہستہ آہستہ پھیلے گی کیونکہ اشتہار کے سورس تھوڑی تھی
تو اپنے صدور کے ساتھ ساتھ بعد میں بڑھتی رہے گی
البتہ اپنے زمانے اچھی خاصی شہرت کے لیے ایک وقت درکار ہوگا
چاہے وہ چھ ماہ کا ہو یا دو سال کا
اس متعلق کیا کہتے ہیں آپ؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar August 19, 2023 at 1:31 amشہرت اور تواتر میں فرق ہے۔ تواتر کا مطلب ہے کہ صدور کے وقت ہی اسے اتنے لوگوں نے دیکھا سنا ہو کہ اتنے زیادہ لوگوں کا جھوٹ بولنا گمان میں نہ آ سکے۔ اسی لیے کوئی روایت متواتر نہیں۔
شہرت پا جانے والی خبر اپنے صدور کے وقت اگر غلط رپورٹ ہوگئی یا چند لوگوں نے جھوٹ بولا ہو تو بعد کی شہرت سے اس کی اصل کیسے بدل جائے گی؟
اسی لیے متواتر صرف قرآن اور عملی سنت ہے۔ جیسے نماز ورزہ حج وغیرہ۔ جنھیں ہر ہر شخص کو پہنچانے اور بار بار عمل کرنے کے نتیجے میں متواتر بنا لیا گیا۔
قائد اعظم کا پاکستان بنانا یا سکندر کا ہندوستان پر حملہ چند لوگوں کی رپورٹنگ نہیں۔ اس لیے وہی واقعات متواتر مانے جاتے ہیں جو اپنے صدور کے وقت متواتر ہوں۔
-
Abdul Basit
Member August 19, 2023 at 11:42 pmیعنی نبی اگر نبوت کا اعلان کریں تو اسی اعلان کے وقت بہت سے لوگ سنیں اور اگلوں کے لیے نقل بھی کریں تب جا کر وہ تواتر بنے گا ورنہ تواتر نہیں ہوگا
میں ٹھیک اطلاق کر رہا ہوں؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar August 20, 2023 at 2:06 amیہ اعلان وہ مسلسل کرتا ہے۔ کوئی ایک بار کا واقعہ نہیں ہوتا۔ اس لیے وہ متواتر بنتا ہے۔ اور آپ کی بات درست ہے
Sponsor Ask Ghamidi