Forums › Forums › Epistemology And Philosophy › Non-Muslims In Jannah And Ghamidi Sahab's Stance
Tagged: Jannah, Non-Muslims
-
Non-Muslims In Jannah And Ghamidi Sahab's Stance
Posted by MOHAMMAD MOINUDDIN HYDER on August 18, 2023 at 10:46 amQuran me wazeh hai k kuffar roze Qayamat k din musalmano ko jannat me jaate dekh kahenge k kash hum b eemaan le aate to hum b inehi me se hote !Jab k ghamidi sahab ka muaqaf ye hai k jaanat me jaane k liye muslamn hona emaan wala hona shart nahi!Ye konsi daleel hui ?Duniya ki taqleeq ka maqsad hi khud ek Allah ki wahdaniyat par emaan Lana hai ! To phir isi emaan ko q zaroori nhi samjha jaraja hai?Agar my kuch ghalat arz kar raha hoon ghamandi sahab k mauqaf k mauqaf k muttaliq to meri islah kijiye aur iska jawab arz kardein.
Dr. Irfan Shahzad replied 1 year, 3 months ago 2 Members · 7 Replies -
7 Replies
-
Non-Muslims In Jannah And Ghamidi Sahab's Stance
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar August 19, 2023 at 1:40 amمسلمان ہونا اور ایمان والا ہونا میں کچھ فرق ہے۔ ایمان خدا اور آخرت پر یقین کا نام ہے۔ یہ ایمان غیر مسلم میں بھی پایا جاتا ہے۔ چنانچہ اگر کوئی غیر مسلم ایمان والا ہے اور اس نے خدا کی طرف سے ملنے والی کسی سچائی کا کفر نہیں کیا اور نیک عمل کیے ہیں تو وہ جنت کا مستحق ہے۔ یعنی اس کے سامنے قرآن اور محمد رسول اللہ کی سچائی آ گئی تو خدا پر ایمان کا تقاضا ہے کہ اسے تسلیم کرے۔ بلا عذر انکار کفر ہے اور کافر جنت میں نہیں جائے گا۔ اگر یہ سچائی اس کے سامنے نہیں آئی تو محض اپنے ایمان اور نیک عمل کی وجہ سے ایک غیر مسلم بھی جنت میں جائے گا۔
اسی اصول پر اگر ایک مسلمان نے کسی حق کو جھٹلا دیا تو وہ بھی جنت میں نہیں جائے گا۔ چنانچہ اللہ نے فرمایا ہے کہ جس نے جان بوجھ کر قتل کیا یا خدا کی حدود سے تجاوز کیا وہ بھی ابدی جھنم کا مستحق ہے چاہے مسلمان ہو۔
مسلم ہوں یا غیر مسلم، دونوں کے لیے ایک ہی اصول ہے کہ وہ میسر علم کے مطابق سچا ایمان لائیں اور نیک عمل کریں۔
-
MOHAMMAD MOINUDDIN HYDER
Member August 19, 2023 at 3:46 amShiek Quran ki koi ayat hai jisme Allah ne kaha ho k jo log alllah aur uske rasool se waqif nahi hai wo emaan k mukallaf nahi honge? Jab ke kasrat se ye baat raij b hai aur Qur’an ka faisla b hai k log Qayamat k din bolenge ke aye Allah hum is tauheed se to waqif hi nahi the hume iska ilm b nahi tha ! Leken Allah unhe yaad dilaye ga k k duniya me wo kya karte the
-
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar August 20, 2023 at 2:19 amقرآن میں ایسی کوئی بات نہیں کہ لوگ کہیں گے کہ وہ توحید سے واقف نہ تھے۔ اس کے برعکس سورہ اعراف کی آیت 172 میں یہ کہا گیا ہے کہ لوگ یہ عذر نہیں کر سکیں گے کہ وہ توحید سے واقف نہیں۔ یہ ان کی فطرت میں موجود ہے۔
سورہ بقرہ کی آیت 62 میں اللہ تعالی نے اس وقت کے گروہوں کا نام لے کر بتایا ہے کہ یہ سب جنت کے مستحق ہیں اگر خدا اور یوم آخرت پر ایمان اور نیک عمل کریں گے۔
إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالنَّصَارَىٰ وَالصَّابِئِينَ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
یہود بھی اسی زعم میں مبتلا تھے کہ صرف یہود ہی جنت میں جائیں گے۔ سورہ بقرہ اور آل عمران ان کی اس غلط فہمی کو دور کرتی ہیں۔ یہی غلط فہمی مسلمانوں کو لاحق ہو گئی ہے۔
-
MOHAMMAD MOINUDDIN HYDER
Member August 20, 2023 at 2:26 amKya sirf iman Billah aur iman bilakhirah hi shart hai kya ambiya aur rasool par imaan Lana zaroori nahi ? Jab k nabi aliahisam ne farmaya k wo yahodi jis tak meri nubawat ki khabar pohonchi aur iska inkar kaiya wo log kafir hai aur jannat me nahi jainge?
-
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar August 20, 2023 at 2:50 amآپ کے سوال ہی میں آپ کا جواب موجود ہے۔ اور یہی چیز میرے پہلے جواب میں موجود ہے۔ خدا پر ایمان لانے کا مطلب یہی ہے کہ اس کی طرف سے جو حکم ملے اس کو تسلیم کیا جائے۔ جب کسی کو معلوم ہو کہ خدا کا کوئی نبی آیا ہے یا آیا تھا اور اس تک یہ خبر مستند اور اطمینان بخش طریقے سے پہنچ جائے تو ایمان کا تقاضا ہے کہ اسے تسلیم کرے۔ انکار کرے گا تو کفر ہو جائے گا اور وہ جنت میں جانے کا مستحق نہیں رہے گا۔ خبر نہیں ملی تو کفر بھی نہیں ہوگا۔
-
MOHAMMAD MOINUDDIN HYDER
Member August 20, 2023 at 2:55 amShiek koi wahez ayat hai Qur’an ki jo ye kahe k jin tak tauheed aur risalat ki khabar nahi phonchi wo iman k mukallaf nahi hai?
-
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar August 20, 2023 at 3:21 amیہی آیت جو پیش کی گئی۔ اس پر غور کیجیے۔
نیز ایک صحیح روایت میں بھی اس کو واضح کیا گیا ہے۔
روایت میں چار طرح کے افراد کا ذکر ہے جو اللہ کے سامنے اپنا عذر پیش کریں گے اور وہ قبول کیا جائے گا:
1۔ بہرا جو سن نہیں سکتا (اسی پر دیگر معذوروں کو بھی قیاس کیا جا سکتا ہے جن کے ظاہری حواس کا نقص بلوغ دعوت میں مانع ہو)۔
2۔ کم عقل لوگ جنھیں چیزوں کی کوئی سمجھ نہ ہو۔ ایسے لوگ کہیں گے کہ ہمیں تو سمجھ ہی نہیں تھی اور بچے ہماری بے عقلی کی وجہ سے مینگنیاں اٹھا اٹھا کر ہم پر پھینکتے تھے۔
3۔ انتہائی ضعیف العمر لوگ جن کو ایسی حالت میں دعوت پہنچی ہو کہ وہ قوت فیصلہ کھو چکے ہوں۔
4۔ ایسے لوگ جو دور فترت میں ہوں، یعنی جب انبیاء کی دعوت مرور زمانہ سے مٹ چکی ہو اور کسی قابل اعتماد اور واضح صورت میں موجود نہ ہو۔
(علماء یہی حکم ان لوگوں کا بیان کرتے ہیں جن تک اسلام کی دعوت نہ پہنچی ہو۔ امام غزالی رح فرماتے ہیں کہ جن تک اسلام یا پیغمبر اسلام کا تعارف ایسی صورت میں پہنچا ہو کہ بجائے متوجہ کرنے کے انھیں متنفر کرنے کا باعث بنے، وہ بھی اسی اصول کے تحت آتے ہیں۔)
ایسے لوگوں کے ایمان کی آزمائش کی ایک شکل روایت میں یہ بیان ہوئی ہے کہ ان سے کہا جائے گا کہ اس آگ میں داخل ہو جاؤ۔ جو اطاعت کرتے ہوئے اس میں داخل ہوں گے، ان پر آگ ٹھنڈک اور سلامتی بن جائے گی، اور جو انکار کر دیں گے، ان کو آزمائش میں ناکامی پر آگ میں ڈال دیا جائے گا۔
Sponsor Ask Ghamidi
The discussion "Non-Muslims In Jannah And Ghamidi Sahab's Stance" is closed to new replies.