Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Hadith On Ten Rewards On Reciting Per Letter Of Quran

Tagged: ,

  • Hadith On Ten Rewards On Reciting Per Letter Of Quran

    Posted by Tanveer Niaz on August 22, 2023 at 1:31 pm

    Do we earn 10 nekkis per letter by only reading words of the Quran? What is the health of the Tirmizi-2910 (hadith)?

    Umer replied 1 year, 1 month ago 3 Members · 3 Replies
  • 3 Replies
  • Hadith On Ten Rewards On Reciting Per Letter Of Quran

    Umer updated 1 year, 1 month ago 3 Members · 3 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar August 22, 2023 at 11:16 pm

    تلاوت قرآن کے ثواب سے متعلق اس مفہوم کی تمام روایات میں سے کوئی روایت بھی سنداً صحیح یا حسن کے درجے تک نہیں پہنچتی، تاہم، انھی روایات میں سے بعض متون میں وہ پوری بات بھی بیان ہو گئی ہے جو دین اور عقل دونوں کے مطابق ہے، اور وہ یہ ہے کہ یہ اجر محض بے سوچے سمجھے تلاوت کرنے پر نہیں، بلکہ قرآن مجید پر غور و فکر کرنے، اسے سیکھنے، سمجھنے، اس پر عمل کرنے اور دوسرے لوگوں کو سکھانے پر بتایا گیا ہے۔ روایت کے الفاظ ملاحظہ کیجیے:

    تَعلَّمُوا الْقُرْآنَ، وَاتْلُوهُ تُؤْجَروا بِكُلِّ حَرْفٍ عَشْرَ حَسَنَاتٍ، أَمَا إِنِّي لَا أَقُولُ: {الم} [البقرة: 1] ، وَلَكِنْ أَلِفٌ، وَلَامٌ، وَمِيمٌ ” التفسير من سنن سعيد بن منصور–مخرجا، 1/ 35، ص 6

    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “قرآن مجید کو سیکھو، سمجھو اور اسے پڑھو، تمھیں ہر حرف کے بدلے دس نیکیاں ملیں گی۔ یاد رہے میں یہ نہیں کہتا الم ( ایک حرف ہے)، بلکہ الف، لام اور میم (الگ الگ حرف) ہیں (یعنی تین حروف ہیں)۔”

    بے سمجھ حفظ و تلاوت کا رواج ان احادیث کے غلط فہم کی بنا پر شروع نہیں ہوا، بلکہ یہ رواج کسی طرح پڑ گیا تو اس کے جواز کے لیے کچھ متون سے استدلال بعد میں فراہم کیا گیا۔

  • Umer

    Moderator October 9, 2023 at 9:49 am

    قرآن مجید کی تلاوت، ہر لفظ پر دس نیکیاں

    قرآن مجید کی تلاوت پر اجرملنے سے متعلق حدیث کے الفاظ کچھ یوں ہیں:

    مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ فَلَهُ بِهِ حَسَنَةٌ، وَالْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا، لَا أَقُولُ الم حَرْفٌ، وَلَكِنْ أَلِفٌ حَرْفٌ وَلَامٌ حَرْفٌ وَمِيمٌ حَرْفٌ۔

    (ترمذی،2854)

    “جس نے قرآن کا ایک حرف پڑھا اس کے لیےایک نیکی ہے اور ایک نیکی دس نیکیوں کے برابر ہے۔میں نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے ،بلکہ الف ایک حرف ،لام الگ حرف اور میم الگ حرف ہے”

    اِس مضمون کی تمام روایت پر تحقیق سے تین باتیں سامنے آتی ہیں:

    1-یہ مضمون کل دو صحابہ سے مروی ہے،ایک عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ،دوسرے عوف بن مالک الاشجعی۔

    عبد اللہ بن مسعود سے مروی روایات میں مسئلہ یہ ہے کہ اُن سے جو صاحب روایت کررہے ہیں وہ محمد بن کعب ہیں۔عبد اللہ بن مسعود کا انتقال 33 ہجری میں ہوا اور محمد بن کعب کی پیدایش 38 کی ہے،لہذا دونوں میں لازما انقطاع ہے اِس لیے اس سند سے منقول ساری روایات ضعیف ہیں۔اِسی سلسلے کی روایت سنن ترمذی میں ہے۔

    محقق علمائے حدیث اِس روایت کا حکم اِن الفاظ میں بیان کرتے ہیں:

    إسناد ضعيف لأن به موضع انقطاع بين محمد بن كعب القرظي وعبد الله بن مسعود ، وباقي رجاله ثقات عدا الضحاك بن عثمان الحزامي وهو صدوق حسن الحديث

    2-عوف بن مالک ایک دوسرے صحابی ہیں،اُن سے محمد بن کعب ہی روایت کرتے ہیں،یہاں انقطاع کا مسئلہ تو پیدا نہیں ہوتا کیونکہ عوف بن مالک کی وفات 73 ہجری میں ہوئی ہے،لیکن اِس سلسلے کی تمام روایات ایک دوسرے راوی کے باعث شدید ضعیف ہیں۔ اس سلسلے کی روایت مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے۔ان روایات کے بارے میں محدثین کی رائے ہے کہ یہ بھی ضعیف ہیں۔وہ لکھتے ہیں:

    إسناد شديد الضعف فيه موسى بن عبيدة الربذي وهو منكر الحديث

    3-ان تمام روایات میں سے کوئی بھی سندا صحیح یا حسن درجے تک نہیں پہنچتی تاہم انھی روایات میں سے بعض روایات میں وہ پوری بات بیان ہوگی ہے جو قرآن مجید کے بیانات اور انسانی عقل دونوں کے عین مطابق ہے اور وہ یہ ہے کہ زیر بحث اجر محض بے سوچے سمجھے تلاوت کرنے کی ترغیب نہیں بلکہ قرآن مجید پر غور و فکر سیکھنے،سمجھنے ،اس پر عمل کرنے اور دوسرے لوگوں کو سیکھانے کے لیے پڑھنے پڑھانے پر ہے۔

    قرآن مجید میں ارشاد ہوا ہے:

    كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِّيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ

    یہ ایک بابرکت کتاب ہے جو ہم نے، (اے پیغمبر)، تمھاری طرف نازل کی ہے۔ اِس لیے کہ لوگ اِس کی آیتوں پر غور کریں اور اِس لیے کہ عقل والے اِس سے یاددہانی حاصل کریں۔

    (سورہ ص، آیت 29)

    اس سلسلے کی روایات درج ذیل ہے،

    عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ : ” تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ وَاتْلُوهُ، فَإِنَّ اللَّهَ جَازِيكُمْ عَلَى تِلاوَتِهِ بِكُلِّ حَرْفٍ عَشْرَ حَسَنَاتٍ، أَمَا إِنِّي لا أَقُولُ الم حَرْفٌ “(ضعیف)

    عبد اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:قرآن مجید کو سیکھو سمجھو اور اسے پڑھو ،اس غرض سے کی گئی تلاوت پر اللہ ہر لفظ کے عوض دس نیکیاں عطا فرمائے گا۔یاد رہے میں یہ نہیں کہتا الم ایک۔حرف ہے۔(یعنی تین حروف ہیں)

    عَنْ عَبْدِ اﷲِ رضى الله عنه، عَنِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وآله وسلم قَالَ: إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ مَأْدُبَةُ اﷲِ فَأَقْبِلُوا مَأْدُبَتَهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ، إِنَّ هذا الْقُرْآنَ حَبْلُ اﷲِ، وَالنُّورُ الْمُبِهْنُ، وَالشِّفَاءُ النَّافِعُ عِصْمَةٌ لِمَنْ تَمَسَّکَ بِهِ، وَنَجَاةٌ لِمَنِ اتَّبَعَهُ لَا يَزِيْغُ فَيُسْتَعْتَبُ وَلَا يَعْوَجُّ فَيُقَوَّمَ، وَلَا تَنْقِضِي عَجَائِبُهُ، وَلَا يَخْلُقُ مِنْ کَثْرَةِ الرَّدِّ اتْلُوهُ فَإِنَّ اﷲَ يَأْجُرُکُمْ عَلَی تِلَاوَتِهِ بِکُلِّ حَرْفٍ عَشْرَ حَسَنَاتٍ، أَمَا إِنِّي لَا أَقُولُ: الم حَرْفٌ، وَلَکِنْ أَلِفٌ حَرْفٌ، وَلَامٌ حَرْفٌ، وَمِيْمٌ حَرْفٌ. (ضعیف)

    عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

    بیشک یہ قرآن اﷲ تعالیٰ کا دسترخوان (عطیہ و نعمت) ہے۔ جہاں تک ممکن ہو اس کی دعوت قبول کرو۔ یہ قرآن اﷲ تعالیٰ کی رسی، چمکتا دمکتا نور اور (ہر روگ و پریشانی کا) نفع بخش علاج ہے۔ جو اس پر عمل کرے اس کے لئے (باعثِ) حفاظت اور جو اس کی پیروی کرے اس کے لئے (باعثِ) نجات ہے۔ یہ جھکتا نہیں کہ اس کو کھڑا کرنا پڑے، ٹیڑھا نہیں ہوتا کہ سیدھا کرنا پڑے۔ اس کے عجائب (رموز و اَسرار، نکات و حکم) کبھی ختم نہ ہوں گے اور بار بار کثرت سے پڑھتے رہنے سے بھی پرانا نہیں ہوتا (یعنی اس سے دل نہیں بھرتا)۔ اس کی تلاوت کیا کرو کیونکہ اﷲ تعالیٰ اس کی تلاوت پر تمہیں ہر حرف کے عوض دس نیکیوں کا اجر عطا فرماتا ہے۔ یاد رکھو! میں یہ نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف ہے، لام ایک حرف ہے، اور میم ایک حرف ہے (گویا صرف الم پڑھنے سے ہی تیس نیکیاں مل جاتی ہیں)۔“

    عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ أَبِيْهِ رضي الله عنه أَنَّ رَسُولَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم قَالَ: مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَعَمِلَ بِمَا فِيْهِ أُلْبِسَ وَالِدَاهُ تَاجًا يَومَ الْقِيَامَةِ،ضَوْءُهُ أَحْسَنُ مِنْ ضَوْءِ الشَّمْسِ فِي بُيُوتِ الدُّنْيَا، لَو کَانَتْ فِيْکُمْ فَمَا ظَنُّکُمْ بِالَّذِي عَمِلَ بِهَذَا (ضعیف)

    سہل بن معاذ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے قرآن پاک پڑھا اور اس پر عمل بھی کیا اس کے ماں باپ کو قیامت کے دن ایک ایسا تاج پہنایا جائے گا جس کی روشنی اس دنیا میں لوگوں کے گھروں میں چمکنے والے سورج کی روشنی سے زیادہ حسین ہوگی۔ تو اس کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جس نے خود اس پر عمل کیا؟ (یعنی اس کے ماں باپ کو تو تاج پہنایا جائے

    گا اور اس کا اپنا مقام تو اﷲ تعالیٰ ہی خوب جانتا ہے)۔“

    اس سلسلے میں جو صحیح روایات مروی ہیں ان میں تلاوت الفاظ پر اجر کی کوئی بات نقل نہیں ہوئی۔

    ایک روایت ملاحظہ ہو:

    عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضى الله عنه أَنَّ رَسُولَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم قَالَ: لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ: رَجُلٌ عَلَّمَهُ اﷲُ الْقُرْآنَ فَهُوَ يَتْلُوهُ آنَاءَ اللَّيْلِ وَآنَاءَ النَّهَارِ فَسَمِعَهُ جَارٌ لَهُ، فَقَالَ: لَيْتَنِي أوْتِيتُ مِثْلَ مَا أوْتِيَ فُلَانٌ فَعَمِلْتُ مِثْلَ مَا يَعْمَلُ. وَرَجُلٌ آتَاهُ اﷲُ مَالًا فَهُوَ يُهْلِکُهُ فِي الْحَقِّ، فَقَالَ رَجُلٌ: لَيْتَنِي أوْتِيْتُ مِثْلَ مَا أوْتِي فُلَانٌ فَعَمِلْتُ مِثْلَ مَا يَعْمَلُ. (صحیح)

    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: رشک تو بس دو آدمیوں سے ہی کرنا جائز ہے: پہلا وہ شخص جسے اﷲ تعالیٰ نے قرآن (پڑھنا و سمجھنا) سکھایا تو وہ رات اور دن کے اوقات میں اس کی تلاوت کرتا ہے اس کا پڑوسی اسے قرآن پڑھتے ہوئے سنتا ہے تو کہہ اٹھتا ہے کہ کاش! مجھے بھی اس کی مثل قرآن عطا کیا جاتا تو میں بھی اسی طرح عمل کرتا جس طرح یہ کرتا ہے؛ اور دوسرا وہ شخص جسے اﷲ تعالیٰ نے مال بخشا ہے اور وہ اسے اﷲ تعالیٰ کی راہ میں صرف کرتا ہے۔ دوسرا شخص اسے دیکھ کر کہتا ہے: کاش! مجھے بھی اتنا مال ملتا جتنا اسے ملا ہے تو میں بھی اسی طرح عمل کرتا جس طرح یہ کرتا ہے۔“

    محمد حسن الیاس۔

    (Source: https://www.facebook.com/829560384074172/posts/pfbid08PSzGkeHwxS4oSHxRaHSmsYFNHUdmnrZAG5FfAmhC7Rt69hkvoAUpniiH8huKMbkl/?mibextid=Nif5oz)

  • Umer

    Moderator October 9, 2023 at 9:49 am

You must be logged in to reply.
Login | Register