Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Abortion Within 120 Days (References From Quran, Hadith And Logic)

Tagged: 

  • Abortion Within 120 Days (References From Quran, Hadith And Logic)

    Posted by Aejaz Ahmed on November 2, 2023 at 3:39 pm

    اکثر لوگ کہتے ہیں کہ حمل ٹھہرنے کے چار ماہ کے بعد اسقاط کرانا حرام ہے۔ برائے مہربانی یہ بتائیے کہ یہ چار ماہ کی فگر کس قرآنی آیت اور صحیح حدیث سے لی گئی ہے اور اسکی عقلی توجیہ کیا ہے جبکہ غالباََ سوا مہینے کے بعد ہی ماں کے پیٹ میں بچے کے دل کی دھڑکن شروع ہوجاتی ہے ؟؟

    Aejaz Ahmed replied 1 year ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • Abortion Within 120 Days (References From Quran, Hadith And Logic)

    Aejaz Ahmed updated 1 year ago 2 Members · 2 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 3, 2023 at 5:24 am

    ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَةَ عَلَقَةً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَةَ مُضْغَةً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَةَ عِظَامًا فَكَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا ثُمَّ أَنشَأْنَاهُ خَلْقًا آخَرَ ۚ فَتَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ ‎

    (تمھارے منکرین اِس کو نہیں مانتے تو دیکھیں کہ) ہم نے انسان کو مٹی کے جوہر سے پیدا کیا تھا۔

    پھر اُس کو (آگے کے لیے) ہم نے پانی کی ایک (ٹپکی ہوئی) بوند بنا کر ایک محفوظ ٹھکانے میں رکھ دیا۔

    پھر پانی کی اُس بوند کو ہم نے ایک لوتھڑے کی صورت دی اور لوتھڑے کو گوشت کی ایک بندھی ہوئی بوٹی بنایا اور اُس بوٹی کی ہڈیاں پیدا کیں اور ہڈیوں پر گوشت چڑھا دیا۔ پھر ہم نے اُس کو ایک دوسری ہی مخلوق بنا کھڑا کیا۔ سو بڑا ہی بابرکت ہے اللہ، بہترین پیدا کرنے والا۔

    ۔۔۔

    خلقا آخر کی وضاحت کرتے ہوئے غامدی صاحب لکھتے ہیں

    “یعنی اُس کے حیوانی وجود کی تکمیل کے بعد اُس میں روح پھونکی اور اُسے چیزے دیگر بنا دیا جسے اب انسان کی حیثیت سے دیکھتے ہو۔”

    غامدی صاحب کے مطابق اسی مرحلے کی وضاحت ایک حدیث میں ہوئی جس میں بتایا گیا ہے کہ ماں کے پیٹ میں بچے کی روح چار ماہ کی عمر میں داخل کی جاتی ہے۔

    «حدثنا رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو الصادق المصدوق قال: إن احدكم يجمع خلقه فى بطن امه اربعين يوما ثم يكون علقة مثل ذلك ثم يكون مضغة مثل ذلك ثم يبعث الله ملكا فيؤمر باربع كلمات ويقال له: اكتب عمله ورزقه واجله وشقي او سعيد» [صحيح بخاري، باب بدء الخلق: 3208، صحيح مسلم كتاب القدر]

    سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے ہر ایک کی پیدائش اس طرح ہوتی ہے کہ وہ چالیس دن ماں کے پیٹ میں نطفے کی شکل میں رہتا ہے، پھر بندھا ہوا خون ہو کر چالیس دن رہتا ہے، پھر اتنے ہی دن گوشت کے لوتھڑے کی شکل میں رہتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ فرشتے کو بھیج کر اس میں روح پھونکتے ہیں اور چار چیزوں کا اس کے بارے میں فیصلہ فرماتے ہیں اس کی روزی، اس کی عمر، اس کے اعمال اور اس کا بد بخت یا نیک بخت ہونا۔“

  • Aejaz Ahmed

    Member November 4, 2023 at 7:20 am

    جزاک اللہ سر

You must be logged in to reply.
Login | Register