Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islamic Sharia Sea Food

Tagged: 

  • Sea Food

    Posted by Ahsan Ali on December 15, 2023 at 3:53 pm

    Surat No 2 : سورة البقرة – Ayat No 173

    اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیۡکُمُ الۡمَیۡتَۃَ وَ الدَّمَ وَ لَحۡمَ الۡخِنۡزِیۡرِ وَ مَاۤ اُہِلَّ بِہٖ لِغَیۡرِ اللّٰہِ ۚ فَمَنِ اضۡطُرَّ غَیۡرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَلَاۤ اِثۡمَ عَلَیۡہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۱۷۳﴾

    اللہ کی طرف سے اگر کوئی پابندی تم پر ہے تو وہ یہ ہے ، کہ مردار نہ کھاؤ ، خون سے اور سور کے گوشت سے پرہیز کرو ، اور کوئی ایسی چیز نہ کھاؤ جس پر اللہ کے سِوا کسی اور کا نام لیا گیا ہو ۔ 171 ہاں جو شخص مجبوری کی حالت میں ہو اور وہ ان میں سے کوئی چیز کھا لے بغیر اس کے کہ وہ قانون شکنی کا ارادہ رکھتا ہو یا ضرورت کی حد سے تجاوز کرے ، تو اس پر کچھ گناہ نہیں ، اللہ بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے ۔ 172

    Is ayat mein Allah ne murdar ka mana Kiya hai ke murdar NAHI kha sakte .

    Jesy Sir Ghamidi ne kaha tha ke Quran akhri faisla sunye ga .

    Toh sea food ka Kiya karain bht se log ye sawal karte Jab unko ye bata te Hain ke Quran faisla kare ga

    Dr. Irfan Shahzad replied 11 months ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • Sea Food

    Dr. Irfan Shahzad updated 11 months ago 2 Members · 2 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar December 22, 2023 at 5:03 am

    سمندر کے شکار یعنی مچھلی وغیرہ کو مردار شمار نہیں کیا جاتا نہ عربی میں نہ کسی اور زبان میں۔

    مردار کی حرمت کی وجہ اس کے جسم میں خون کا رہ جانا ہے۔ مچھلیوں میں یہ خون نہیں ہوتا۔ اور اگر کسی مچھلی میں ہو تو بھی اسے بہا دینا چاہیے ورنہ وہ اس کے جسم سے صفائی کے وقت علیحدہ ہوجاتا ہے۔ مگر خشکی کے جانوروں میں ایسا نہیں ہوتا۔ تفصیل کے لیے دیکھیے غامدی صاحب کی کتاب میزان میں خورونوش کا باب یا یو ٹیوب پر سؤر کی پیوند کاری کے عنوان سے حرام و حلال کی تفہیم پر ان کی وڈیو دیکھیے۔

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar December 22, 2023 at 5:04 am

You must be logged in to reply.
Login | Register