-
مرید کا پیر کو نذرانہ دینا اور پیر کا نذرانہ لینا جائز ہے یا ناجائز؟
کیا مرید کا اپنے پیر کی خدمت میں مال یا کوئی اور شے نذرانے کے طور پر پیش کرنا جائز ہے؟ اور کیا پیر کا نذرانہ قبول کرنا جائز ہے؟ نذرانہ دینے والا تو اس نیت سے نذرانہ پیش کرتا ہے کہ اِس سے اُس کا کوئی ماورائے اسباب کام بن جائے گا اور یوں جو توقع اُسے خالق سے ہونی چاہیے، وہ مخلوق سے وابستہ کر لیتا ہے۔ دوسری طرف، پیر یہ کہہ کر رکھ لیتا ہے کہ مجھے نذرانہ عقیدت میں نہیں بلکہ تحفے میں دیا گیا ہے اور تحفہ لینا جائز ہے حالانکہ اس تحفے کے پیچھے دینے والے کی نیت اورعقائد مشرکانہ ہوتے ہیں۔ براہ کرم رہنمائی فرما دیجئے۔
Sponsor Ask Ghamidi
In the last 1648 days, 7,555 registered users have posted 59,498 messages under 16,668 unique topics on Ask Ghamidi.