Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islamic Sharia مرید کا پیر کو نذرانہ دینا اور پیر کا نذرانہ لینا جائز ہے یا ناجائز؟

  • مرید کا پیر کو نذرانہ دینا اور پیر کا نذرانہ لینا جائز ہے یا ناجائز؟

    Posted by Sameer Ahmad on January 1, 2024 at 9:32 am

    کیا مرید کا اپنے پیر کی خدمت میں مال یا کوئی اور شے نذرانے کے طور پر پیش کرنا جائز ہے؟ اور کیا پیر کا نذرانہ قبول کرنا جائز ہے؟ نذرانہ دینے والا تو اس نیت سے نذرانہ پیش کرتا ہے کہ اِس سے اُس کا کوئی ماورائے اسباب کام بن جائے گا اور یوں جو توقع اُسے خالق سے ہونی چاہیے، وہ مخلوق سے وابستہ کر لیتا ہے۔ دوسری طرف، پیر یہ کہہ کر رکھ لیتا ہے کہ مجھے نذرانہ عقیدت میں نہیں بلکہ تحفے میں دیا گیا ہے اور تحفہ لینا جائز ہے حالانکہ اس تحفے کے پیچھے دینے والے کی نیت اورعقائد مشرکانہ ہوتے ہیں۔ براہ کرم رہنمائی فرما دیجئے۔

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 year ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • مرید کا پیر کو نذرانہ دینا اور پیر کا نذرانہ لینا جائز ہے یا ناجائز؟

    Dr. Irfan Shahzad updated 1 year ago 2 Members · 1 Reply
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar January 1, 2024 at 10:25 pm

    محض محبت مین کسی کو کوئی چیز پیش کرنا درست ہے اور اگر نیت مشرکانہ ہے تو یہ ناجائز ہے۔ پیر صاحب کو اگر اندازہ ہے کہ مرید مشرکانہ نیت رکھتا ہے یا اس کا امکان ہے تو انھیں نہیں لینا چاہیے یا نیت کو درست کرانا چاہیے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register