-
Earning Via Financing Through Bank Seems An Easy Way Out From The Test Of Life
اسلام علیکم
میری اک چھوٹی سی فیملی ہےمیں اگر 60 70 ہزار کما لو تو میرا بہت اچھا گزارا ہو جاتا ہے۔لیکن مسئلہ یہ ہے کہ لوگوں سے بات چیت اور لین دین کے معاملات میں بہت بزدل ہوں۔ فی الحال تو اک فیکٹری میں کام کر رہا ہوں لیکن پچھلے دو سال سے اپنی آمدنی بڑھانے کی کچھ کوششیں کی لیکں منہ کی کھانی پڑی۔ابھی تک میں یہی سمجھا ہو کہ یہ بزنس اور دوکان وان میرے بس کا کام نہیں۔لوگوں سے اپنے پیسے لینے میں یا تو میں بزدل بن جاتا ہوں ئا وہ سیدھ سمجھ کہ چونا لگا جاتے ہیں۔میں غامدی صاحب کے پروگرام دیکھ کہ اتنا سمجا ہوں کہ بینک میں فنانسگ کر سکتے ہیں۔میرا اک پلاٹ ہے جس کی قیمت ابھی تقریب ایک کڑور کے لگ بھگ ہے۔میرا دل کرتا ہے کہ میں وہ پلاٹ سیل کروں اور پیسے میزان بینک میں فنانس کردو تاکہ ماہانہ آمدنی ملتی رہے جو کہ میرے لیے کافی ہو گی۔ لیکں دل مطمئن نہیں ہوتا۔کبھی سوچتا ہوں مجھ میں جو کمزوریاں ہیں شاید میرا امتحان ہے مجھے خود کو بہتر کرکے معاشرے کے ساتھ چلنا ہے لیکن میں یہ بھی نہیں کرپایا مواشرہ مجھے روندکے آگے چلا جاتا ہے اور میں وہی کا وہی۔کبھ سوچتا یہ تو مجھے وراثتی پلاٹ ملا ہے بیچا اور ساری زندگی بینک سے ملنے والے پیسوں سے پہ موج کرو گا لیکن ان کا کیا جن کو وراثت میں اپنے ہاتھ پاؤں چلانا ملتا ہے اور وہ محنت کرکے زندگی بسر کرتے ہیں ۔ سوچتا ہو قیامت کے دن اس پہ شرمندگی نہ اٹھانی پڑے کہ توں نے دنیا میں محنت کرنے کی بجائے آرام کو ترجیح دی۔امید کرتا ہوں کہ آپ میرے سوال کو سمجط گئے ہونگے
Sponsor Ask Ghamidi