Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Correct Translation Of فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ

  • Correct Translation Of فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ

    Posted by Shaharyar Sabeeh on March 12, 2024 at 8:04 pm

    Assalamualaikum!

    The translation of infamous verse of Surah Rahman فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ is done by Google translate as well as most other translators as تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

    But Ghamidi Saheb has done it as تم اپنے رب کی کن کن شانوں کو جھٹلاؤ گے!

    That’s a big and stark difference right there.

    Why is it so?

    Dr. Irfan Shahzad replied 8 months, 2 weeks ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Correct Translation Of فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar March 13, 2024 at 2:33 am

    Ghamidi saheb has explained it in his tafsir Al Bayan

    امام حمید الدین فراہی نے اپنی کتاب ’’مفردات القرآن‘‘ میں کلام عرب کے شواہد سے واضح کر دیا ہے کہ اِس آیت میں جو لفظ ’اٰلَآء‘ آیا ہے، اِس کے معنی صرف نعمت کے نہیں ہیں، بلکہ یہ اِس سے وسیع تر معنی کے لیے آتا ہے اور اِس کے اندر نعمت، قدرت، نشانی، کرشمہ، کارنامہ، اُعجوبہ اور اِس نوعیت کے تمام مفاہیم شامل ہو جاتے ہیں۔ اردو زبان کا لفظ ’شان‘ ہمارے نزدیک اِن مفاہیم کو کسی حد تک ادا کر دیتا ہے۔ انسانوں کے ساتھ اِس میں جنوں کو بھی مخاطب کیا گیا ہے، اِس کی وجہ یہ ہے کہ اِس زمانے میں وہ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کی طرف متوجہ ہو گئے تھے۔ قرآن نے دوسرے مقامات میں اِس کی تصریح فرمائی ہے۔ اِس سے قیاس کیا جا سکتا ہے کہ اُن کے اخیار جس طرح قرآن کی تصدیق کے لیے آگے بڑھے، اُن کے اشرار اُسی طرح قریش کی مخاصمت میں اُن کی کمک کے لیے بھی پہنچے ہوں گے۔ چنانچہ قرآن نے اُنھیں بھی سرزنش کر دی ہے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register