Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions By Clearing Mind Through Quran

  • By Clearing Mind Through Quran

    Posted by Ali raza Muhammad Ali on April 1, 2024 at 2:22 am

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ اکثر علماء کے نزدیک یہ بات واضح ہے کہ ازر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے باپ تھے لیکن کچھ علماء کہتے ہیں کہ ازر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے باپ نہیں تھے جبکہ قران کے اندر ہم واضح طور پہ دیکھتے ہیں کہ ازر ہی حضرت ابراہیم علیہ السلام کے باب تھے قران کہتا ہے یعنی کہ مختلف تفسیر میں اور قران کی جو سمپل اگر ہم اس کا ترجمہ کریں تو اس سے ہمیں یہ لگتا ہے لیکن وہ علماء یہ کہتے ہیں کہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام یعنی کہ جو نسل ہے اس کے اندر کوئی بھی یعنی کہ مشرک نہیں تھا یعنی کہ وہ دین فطرت پر قائم تھے تو اس کے بارے میں اپ رہنمائی فرما دیں

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 year, 1 month ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • By Clearing Mind Through Quran

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 1, 2024 at 3:27 am

    یہ محض عقیدت ہے جو اس طرح کی غیر حقیقی باتیں کرنے پر مجبور کر دیتی ہے۔ اللہ تعالی نے واضح طور پر بتایا ہے کہ وہ زندے سے مردہ اور مردے سے زندہ پیدا کر دیتا ہے، رات سے دن اور دن سے رات کو نکال لاتا ہے۔ اسی طرح مشرک کے گھر میں موحد پیدا ہو سکتا ہے اور موحد کے گھر میں مشرک جیسے نوح علیہ السلام کا ایک بیٹا جو کفار کے ساتھ غرقاب ہو گیا تھا۔

    کچھ مفسرین اسی عقیدت کی بنا پر یہ بھی کہتے ہیں کہ نوح علیہ السلام کا بیٹا بھی ان کا حقیقی بیٹا نہ تھا۔ یہ سب قرآن مجید کے بیانات کے خلاف ہے۔ اس نے خود یہ اصول بتایا ہے کہ کسی بچے کو اس کے باپ کے علاوہ کسی اور کے نام سے منسوب نہیں کیا جا سکتا، اللہ تعالی خود اس کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا۔

    یہ اس کی شان کے اور علم کے خلاف ہے۔

    جن لوگوں کا ذکر قرآن میں نہیں، ان کے ہر ہر فرد کے بارے میں کوئی حکم نہیں لگایا جا سکتا کہ وہ مشرک تھا کہ موحد۔ تاہم نبوت کے لیے ایسی کوئی شرط خدا نے بیان نہیں کی کہ ان کی ساری نسل شرک سے محفوظ رہے گی۔

You must be logged in to reply.
Login | Register