Forums › Forums › Islamic Sharia › Offering One Rakah Nafl Or One Witr
-
Offering One Rakah Nafl Or One Witr
Posted by Usama Ghamidi on May 3, 2024 at 8:26 amایک رکعت نفل ادا کی جا سکتی ہے یا نہیں ؟
Dr. Irfan Shahzad replied 6 months, 3 weeks ago 2 Members · 8 Replies -
8 Replies
-
Offering One Rakah Nafl Or One Witr
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar May 3, 2024 at 8:32 amرسول اکرم کے اسوہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک رکعت نفل آپ نے جفت رکعات کو طاق کرنے کے لیے پڑھا الگ سے ایک رکعت پڑھنا علم میں نہیں۔ اس لیے ہمیں بھی یہی کرنا چاہیے۔
-
Usama Ghamidi
Member May 3, 2024 at 8:36 amاسوہ میں نا ہونا مباح نا ہونے کی دلیل بن سکتا ہے؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar May 3, 2024 at 8:59 amنہیں بن سکتا مگر اس سے ہٹنے کی بھی کوئی دلیل نہیں۔
-
Usama Ghamidi
Member May 3, 2024 at 9:06 amاس کی کوئی حکمت ؟کہ پیغمبر علیہ السلام نے کبھی دو سے کم نہیں ادا کی؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar May 3, 2024 at 9:20 amاس کی کوئی حکمت رسول اکرم سے میرے علم میں نہیں ہے۔
قرآن مجید سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ نماز خوف کے دوران میں اللہ تعالیٰ کے کم سے کم دو رکعت کا ذکر کیا ہے۔ اگر حالت خوف میں بھی دو رکعت ہی پڑھنے کا حکم ہے تو ایک رکعت اکیلی پڑھنے کی کوئی بنیاد نہیں بنتی۔
-
Usama Ghamidi
Member May 3, 2024 at 9:35 amایک رکعت کو پھر بدعت کہا جائے گا؟
-
Usama Ghamidi
Member May 3, 2024 at 9:55 amامیر شام کے حوالے سے جو منقول ہے محض ایک رکعت وتر اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں اس سے ایک وتر کی اباحت لینا اور ایک رکعت نفل مطلقا لینا کیسا ہے؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar May 4, 2024 at 12:18 amجیسا کہ عرض کیا کہ جفت رکعات کو طاق بنانے کے لیے ایک رکعت کا اضافہ کیا جاتا ہے۔ یہ ایک رکعت الگ سے پڑھا جایے دو یا چار رکعت والی نفل نماز کا حصہ ہو ، یہ دو طریقے ہیں اور دونوں ہی اختیار کیے جاتے ہیں۔
ایسا کوئی کرے تو اسے بدعت نہیں کہیں گے۔ یہ دین میں اضافہ نہیں اجتہاد ہے۔
Sponsor Ask Ghamidi