Forums › Forums › Epistemology And Philosophy › انسان کی پیدائش ؟؟
-
انسان کی پیدائش ؟؟
Posted by Aejaz Ahmed on May 11, 2024 at 4:09 amمحترم استاد جاوید غامدی صاحب نے فرمایا کہ حیوانی انسان ہزاروں لاکھوں برس پرانا ہے۔ مگر اس میں شخصیت اور اللہ کی روح کوئی دس ہزار برس پہلے پھونکی گئی اور انہیں آدم و حوا کا نام دیا گیا۔
پوچھنا یہ تھا کہ آدم کے بننے کے بعد وہ حیوانی انسان کی نسل چلتی رہی یا ختم ہوگئی ؟؟ ختم ہوئی تو کیسے ختم ہوئی ؟؟ اور کیا آدم کی اولاد اور حیوانی انسان کے جنسی ملاپ سے بچے تو نہیں ہوئے ؟؟ اور کیا حیوانی انسان کی نسل اب تک چل رہی ہے اور موجود ہے یا ختم ہوچکی ہے؟؟
Nadeem replied 7 months, 1 week ago 3 Members · 9 Replies -
9 Replies
-
انسان کی پیدائش ؟؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar May 13, 2024 at 11:37 pmان سب کے بارے میں کوئی معلومات دین سے ہمیں نہیں ملیں۔ صرف آدم کے بارے میں علم دیا گیا ہے اور یہ دس ہزار سال کا زمانہ بھی یقینی نہیں۔ بائیبل کے مورخین کا ایک اندازہ ہے۔
-
Aejaz Ahmed
Member May 14, 2024 at 1:57 amاچھا
زیادہ امکان کیا ہے؟ کیا آدم کے بعد حیوانی انسان ختم ہوگئے ہوں گے یا پھر بدستور انکی نسل چل رہی ہوگی ؟؟ بظاہر تو لگتا ہے کہ ختم ہوگئے ہوں گے ؟؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar May 15, 2024 at 6:04 amاس بارے میں کوءک بات یقینی طور پر نہیں کہی جا سکتی اب تک۔
-
-
Nadeem
Member May 15, 2024 at 6:14 amIn my opinion, it was not only Adam and eve that were given bodies to live on Earth, it was numerous humans. So it is possible that all or all new nonhuman creatures received self consciousness and turned into humans.
-
Nadeem
Member May 15, 2024 at 6:29 amThe following verses show it was not just Adam and Eve but a large group of humans given bodies on Earth.
[7:24] He said, “Go down as enemies of one another. On earth shall be your habitation and provision for awhile.”
[20:123] He said, “Go down therefrom, all of you. You are enemies of one another. When guidance comes to you from Me, anyone who follows My guidance will not go astray, nor suffer any misery.
[7:25] He said, “On it you will live, on it you will die, and from it you will be brought out.”
[2:38] We said, “Go down therefrom, all of you. When guidance comes to you from Me, those who follow My guidance will have no fear, nor will they grieve.
[21:111] “For all that I know, this world is a test for you, and a temporary enjoyment.”
-
Nadeem
Member May 15, 2024 at 6:32 amHere are the verses in Urdu
فرمایا، “اتر جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن ہو، اور تمہارے لیے ایک خاص مدت تک زمین ہی میں جائے قرار اور سامان زیست ہے”
اور فرمایا “تم دونوں (فریق، یعنی انسان اور شیطان) یہاں سے اتر جاؤ تم ایک دُوسرے کے دشمن رہو گے اب اگر میری طرف سے تمہیں کوئی ہدایت پہنچے تو جو کوئی میری اُس ہدایت کی پیروی کرے گا وہ نہ بھٹکے گا نہ بد بختی میں مبتلا ہو گا
اور فرمایا، “وہیں تم کو جینا اور وہیں مرنا ہے اور اسی میں سے تم کو آخرکار نکالا جائے گا”
ہم نے کہا کہ، “تم سب یہاں سے اتر جاؤ پھر جو میری طرف سے کوئی ہدایت تمہارے پاس پہنچے، تو جو لوگ میر ی ہدایت کی پیروی کریں گے، ان کے لیے کسی خوف اور رنج کا موقع نہ ہوگا
میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ شاید یہ (دیر) تمہارے لیے ایک فتنہ ہے اور تمہیں ایک وقت خاص تک کے لیے مزے کرنے کا موقع دیا جا رہا ہے”
-
Aejaz Ahmed
Member May 16, 2024 at 2:26 pmندیم منہاس صاحب، ان آیات میں سے کس لفظ سے یہ پتہ چل رہا ہے کہ اللہ کے مخاطب انسانوں میں سے صرف آدم و حوا نہیں تھے بلکہ ساتھ میں دوسرے انسان بھی تھے؟؟
-
Nadeem
Member May 17, 2024 at 11:41 pmAll the above Ayahs talk about many people. The Urdu translator puts his opinion in the translation and says “many” means Adam, Eve and Iblis. That is not correct. The ayahs are saying many people.
-
-
Nadeem
Member May 17, 2024 at 11:58 pmتمام آیات بہت سے لوگوں کے بارے میں بتاتی ہیں۔ بہت سے لوگوں کا مطلب آدم، حوا اور شیطان نہیں ہے کیونکہ آیت مزید کہتی ہے کہ تم ایک دوسرے کے دشمن ہو گے۔ شیطان ہمارا دشمن ہے، لیکن انسان شیطان کے دشمن نہیں ہیں۔ لہذا، آیت زمین پر رہنے والے بہت سے لوگوں کے بارے میں بات کر رہی ہے جو ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔ آیت مزید فرماتی ہے کہ جو میری ہدایت پر چلے گا وہ کامیاب ہوگا۔ یہ بہت سے لوگوں کے بارے میں بھی بات کرتا ہے کیونکہ شیطان کبھی بھی اللہ کی ہدایت کی پیروی نہیں کرے گا۔ یہ لوگ ہیں جو اللہ کی ہدایت پر عمل کر سکتے ہیں یا نہیں کر سکتے ہیں.
Sponsor Ask Ghamidi