Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions Talak Ka Masla

  • Talak Ka Masla

    Posted by Umair Aamir on May 27, 2024 at 2:39 pm

    چھ سال پہلے میرے اور میری بیوی کے مابین کسی بات پر جھگڑا ہوا اور اس نے مجھ پر جسمانی تشدد کیا، جس کے جواب میں میں نے شدید غصے میں اس کو ایک دفعہ طلاق دے دی۔

    پھر کوئی پانچ سال پہلے پھر اس نے ویسا ہی کیا اور میں نے اسے دوسری دفعہ غصے کی حالت میں طلاق دے دی۔ دونوں بار ہم نے اگلے ہی دن رجوع کر لیا تھا۔

    اب کچھ دن پہلے ہمارا فون پر جھگڑا ہوا اور اس نے غصے میں بے قابو ہو کر کئی دفعہ طلاق کا مطالبہ کیا۔ جب میں نے اسے سے کہا کہ ٹھیک ہے اگر تمہیں طلاق ہی چاہیے تو میں تمہیں طلا، تو اس نے فون بند کر دیا۔

    میں چونکہ ارادہ کر چکا تھا تو میں نے میسج کر کے جملہ مکمل کر دیا۔ اس نے میسج پڑھے بغیر ڈیلیٹ کر دیا۔

    اب برائے مہربانی مجھے بتائیں کہ کیا طلاق واقعہ ہو گئی ہے یا میں اسے دوبارہ کہ کر طلاق دے دوں۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر نہیں ہوئی تو وہ مزید ساتھ رہنا چاہتی ہے۔

    شکریہ

    Dr. Irfan Shahzad replied 4 months, 1 week ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Talak Ka Masla

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar May 28, 2024 at 12:12 am

    طلاق دینا ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔ یہ گالی دینے کی طرح نہیں۔ طلاق سوچ سمجھ کر دی جاتی ہے۔

    اگر ہر بار طلاق ارادہ کر کے دی گئی ہے تو اب یہ تیسری بار کی طلاق ہے۔ اور اگر تینوں میں سے کسی میں ارادہ شامل نہ تھا اور وقتی اشتعال میں طلاق دی گئی ہے تو وہ طلاق نہ ہوگی۔

    عورت کا طلاق کو نہ سننا یا نہ پڑھنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    اب اس کا فیصلہ آپ کو کرنا ہے کہ کیا ہر بار طلاق ارادے سے دی گئی تھی یا کسی میں وقتی اشتعال شامل تھا۔

You must be logged in to reply.
Login | Register