-
Quran 42:51 – How Can Ilham Be Equated With Kalam Done By Allah?
اس سورہ کے حاشیہ میں جناب جاوید احمد غامدی صاحب لکھتے ہیں کہ
“اِس صورت میں بھی فرشتہ بعینہٖ کلام الٰہی کو وحی کرتا ہے۔ قرآن میں تصریح ہے کہ خود اُس کا نزول اِسی طریقے سے ہوا ہے۔ اِس سے قیاس کیا جا سکتا ہے کہ باقی کتابیں بھی اِسی طرح نازل کی گئی ہوں گی۔ اِس میں شبہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ فرشتوں کو بشری صورت میں بھیج کر اور بعض اوقات رؤیا کے ذریعے سے بھی اپنے خاص بندوں کو اپنے بعض ارادوں سے آگاہ فرماتا ہے۔ قرآن و حدیث میں اِس کی متعدد مثالیں مذکور ہیں۔ مگریہ کلام کرنا نہیں ہے اور یہاں کلام زیر بحث ہے، اِس وجہ سے اِن طریقوں کا ذکر نہیں کیا گیا۔”
یہاں جو کہا گیا ہے کہ “رویا صادقہ” کلام نہیں ہے اس لیے آیت میں شامل نہیں ہے تو “دل میں آنے” والا خیال کس زبان کی رُو سے کلام ہے؟
کیا یہاں اللہ اپنی بات پہنچانے کے لیے “کلام” نہیں لایا کہ میں کسی تک پیغام ان تین طرق سے پہنچاتا ہوں سو روایات میں “رویائے صادقہ” زیر بحث آ جاتی ہیں
رہنمائی کیجیے گا
Sponsor Ask Ghamidi