Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions جہاد سے راہ فرار کرنے والے کے جنازے

  • جہاد سے راہ فرار کرنے والے کے جنازے

    Posted by Dr Firasat Khan on June 23, 2024 at 6:33 am

    اسلام علیکم

    سورت توبہ کی آیات 81 سے 84 تک جہاد سے پیچھے ہٹنے والوں کے بارے سخت احکامات آئے جس میں ان مسلمانوں کے جنازے اور قبروں پر دعاؤں سے روکا گیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا ایسا ہوا؟ کیا نبی کریم نے ایسا کیا یا کچھ نامی گرامی منافقوں کے جنازے پڑھائے؟

    شکریہ

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 hour, 20 minutes ago 2 Members · 7 Replies
  • 7 Replies
  • جہاد سے راہ فرار کرنے والے کے جنازے

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar June 28, 2024 at 2:54 am

    روایات میں بیان ہوا ہے کہ آپ مرنے والے بارے میں معلوم کر لیتے تھے کہ کس چال چلن کا ہے اور اگر اطمینان نہ ہوتا تو اس کی نماز جنازہ پڑھانے سے انکار کر دیتے تھے اور مسلمانوں سے کہ دیتے تھے تم پڑھ لو۔

    اس کے لیے دیکھیے ابن کثیر کی تفسیر ۔

  • Dr Firasat Khan

    Member June 28, 2024 at 7:36 am

    پہلے سوال کے جواب کا شکریہ۔ کیا یہ حکم صرف نبی کریم کو جنازے پڑھنے سے منع کرنے کے لئے تھا یا اس کا اطلاق تمام مسلمانوں پر ہوتا تھا۔ دوسرے سوال،کیا نبی کریم نے چند منافقین کے جنازے پڑھائے، کا جواب عنایت فرما کر معلومات اور آگاہی میں مدد کیجیے۔ عین نوازش ہو گی۔

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar June 28, 2024 at 11:05 pm

    یہ حکم نبی کے لیے تھا۔

    آپ نے عبد اللہ بن ابی کا نماز جنازہ پڑھایا تھا اس کے بعد یہ ممانعت آئی۔

  • Dr Firasat Khan

    Member June 29, 2024 at 8:09 am

    سلام

    جواب کا شکریہ۔

    سورہ توبہ غزوہ تبوک کے وقت نازل ہوئی سنہ 9 ہجری میں۔ عبداللہ بن ابی کا انتقال ہوا سن 10 ہجری میں، غزوہ تبوک کے بعد۔ چند آیتیں اس سورہ کی غزوہ سے پہلے نازل ہو چکی تھیں۔ کیا اس بات کا امکان موجود ہے کی نبی کریم نے کسی خاص وجہ سے اس کی نماز جنازہ پڑھائی ہو؟ اور یہ کیسے ثابت ہو گا کہ یہ آیتیں صرف نبی کریم کو ممانعت کی گئ ہے، منافقین کی نماز جنازہ نہ پڑھائیں۔باقی مسلمانوں اور امت پر اس کا اطلاق کیوں نہیں ہوتا؟

    شکریہ

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar June 29, 2024 at 11:04 pm

    سورہ توبہ کئی ٹکڑوں میں نازل ہوئی ہے اور یہ بات خود سورہ کے اندر مختلف مواقع کے ذکر سے معلوم ہو جاتا ہے۔

    اس آیت کے مخاطب رسول اللہ ہیں۔ نماز جنازہ کا معاملہ اجتماعی ہے۔ اگر یہ حکم سب کے لیے ہوتا تو جمع کے صیغے میں دیا جاتا ۔

    منافقین بہرحال مسلمانوں کہلاتے تھے۔ اس لیے جہاں دیگر رعایتیں لینے میں یہ کامیاب رہے وہاں یہ روایت بھی انھیں مل گئی۔

  • Dr Firasat Khan

    Member June 30, 2024 at 2:15 am

    وضاحت کا شکریہ

    منافقین اور کون کون سی مراعات لینے میں کامیاب رہے؟اگر کچھ مثالیں عنایت فرما دیں تو بات سمجھنے میں آسانی ہو جائے گی۔

    شکریہ

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar July 1, 2024 at 12:55 am

    مسلمانوں کی حیثیت سے مسلمانوں کے تمام حقوق انھیں حاصل رہے۔ مشرکین کے لیے قتل اور اہل کتاب کے لیے محکومی کی سزا کا اعلان ہوا تھا یہ اس سے بچ گئے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register