Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions آسمان کا تصور

  • آسمان کا تصور

    Posted by Abdul Basit on July 1, 2024 at 6:14 am

    سر! قرآن میں جا بہ جا “آسمان” یا “سات آسمان” یا پھر طبقات وغیرہ کا ذکر آتا رہتا ہے اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ عرب ہر اونچی چیز کو “سماء” کہہ دیتے ہیں جیسے چھت، بادل وغیرہ

    تو قرآن “سماء، سماوات” سے کیا مراد لیتا ہے؟

    کبھی کبھی وہ بادل بھی مراد لیتا ہے اس سے قطع نظر کیونکہ سائنسی طور پر “آسمان” نامی کوئی چیز نہیں مگر قرآن کے لب و لہجہ سے وہ کوئی چیز سخت یا چھت کی طرح کی چیز لگتی ہے

    رہنمائی کیجیے گا کہ مکتب غامدی میں “قرآن میں آسمان کا کیا تصور ہے؟”

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 day, 9 hours ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • آسمان کا تصور

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar July 4, 2024 at 12:20 am

    سائنس ایسی کوئی بات نہیں کہتی کہ آسمان جیسی کوئی چیز نہیں۔ سائنس اس چیز کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں دیتی جو اس کے علم و معلومات سے ماورا ہو۔

    آسمان سے مراد فضائے بسیط بھی ہے جو کرہ ارض کے اوپر چھایا ہوا۔ ہے جسے ہم atmosphere کہتے ہیں۔

    اور اوپر چلا تک چلا گیا ہے جہاں ستارے موجود ہیں۔

    قرآن نے بتایا ہے کہ اس جیسی چھے کائناتیں اور ہیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register