Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions قانونِ اہتمام حجت اور رسول کے ساتھی

  • قانونِ اہتمام حجت اور رسول کے ساتھی

    Posted by Omer Shykh on July 15, 2024 at 3:09 pm

    السلام وعلیکم

    میں شکریہ ادا کرنا چاہتا ہو ٹیم کا جو وقت نکال کر سوال کی جوابِ دیتے ہیں،

    میرا سوال یہ ہے کے ، قانون ع اہتمام حجت کے مطابق رسول کے مخاطبین کا فیصلہ اسی دنیا میں کر دیا جاتا ہے اور اسکے بعد اور دو جماعتیں بن جاتی ہیں جن میں سے ایک پر اسی دنیا میں عذاب آجاتا ہے۔

    اب اگر رسول کے ساتھی حق سے پیچھے ہو جائیں تو کیا انہیں لوگوں کے گروہ میں شامل ہیں جن پر عذاب آیا؟

    حوالے کے طور پر حضرت مسا علیہ السلام کے اور فرعون کے سمندر پار کرنے کے واقعے کو لیے, تو اس کے بعد بھی بنائی اسرائیل نے بچھڑے کو پوجھ کر حق سے دستبری کی اور پھر سزا بھی پائی اسی قانون کی روشنی میں۔ مگر انہیں پہلے مرحلے میں کیسے چوٹ مل گئی ؟

    اسی طرح کوئی بھی منافق مومنین کی جماعت میں شامل ہو کر بچ سکتا اس قانون سے؟ اس کی وضاحت کردی جائے شکریہ ۔

    Dr. Irfan Shahzad replied 2 months, 2 weeks ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • قانونِ اہتمام حجت اور رسول کے ساتھی

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar July 15, 2024 at 11:57 pm

    قانون اتمام حجت قومی سطح پر ی گروہی سطح پر روبہ عمل ہوتا ہے۔ فرد کی سطح پر استثنا ہو جاتا ہے۔

    انبیا کے ساتھی بھی جب اتمام حجت کے بعد غلطی کرتے ہیں تو انھیں فورا سزا ملتی ہے۔ جنگ احد اور حنین میں مسلمانوں کی کوتاہی کی سزا بھی اسی وقت دے دی گئی تھی۔

    موسی علیہ السلام کی قوم جب تک مصر میں رہے موحد رہے۔ خدا نے ان کے صبر کی تعریف کی ہے۔ یہ مزاحمت کی نفسیات ہوتی ہے۔ جیسے ہی مصرف کی غلامی سے وہ نکلے تو مصریوں کی طرح انھیں بھی شرک کرنے کا شوق چرایا۔

    بنی اسرائیل کی یہ تعریف اور ان کے شرک ہر ان کی سزا کا بیان ایک ہی جگہ آیا ہے۔ اس پر میرا مضمون

    دیکھیے۔

    https://suayharam.com/articles/367

You must be logged in to reply.
Login | Register