-
Gog Magog And Itmam E Hujjat Over Arabs
Assalamualaikum!
:سورہ نور آیت 95-97 یہ ہیں
وَ حَرٰمٌ عَلٰی قَرۡیَۃٍ اَہۡلَکۡنٰہَاۤ اَنَّہُمۡ لَا یَرۡجِعُوۡنَ ﴿۹۵﴾حَتّٰۤی اِذَا فُتِحَتۡ یَاۡجُوۡجُ وَ مَاۡجُوۡجُ وَ ہُمۡ مِّنۡ کُلِّ حَدَبٍ یَّنۡسِلُوۡنَ ﴿۹۶﴾وَ اقۡتَرَبَ الۡوَعۡدُ الۡحَقُّ فَاِذَا ہِیَ شَاخِصَۃٌ اَبۡصَارُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ؕ یٰوَیۡلَنَا قَدۡ کُنَّا فِیۡ غَفۡلَۃٍ مِّنۡ ہٰذَا بَلۡ کُنَّا ظٰلِمِیۡنَ ﴿۹۷﴾
(اب [293] اِن منکروں کے زیادہ درپے ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اے پیغمبر۔ اِس لیے کہ) ہم نے جس بستی والوں کے لیے (اپنے قانون کے مطابق) ہلاکت مقدر کر رکھی [294] ہے، اُن کے لیے حرام ہے کہ وہ حق کی طرف رجوع [295] کریں، اِس لیے کہ وہ کبھی رجوع نہ کریں گے۔یہاں تک کہ وہ وقت آجائے، جب یاجوج و ماجوج کھول دیے جائیں [296] اور وہ ہر بلندی سے پل پڑیں۔اور (قیامت کا) وعدۂ برحق قریب آجائے تو ناگہاں اِن منکروں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں اور بول اٹھیں کہ ہاے ہماری کم بختی! ہم اِس سے غفلت میں پڑے رہے، بلکہ ہم ظالم [297] تھے۔
آیات سے ایسا معلوم ہو رہا ہے جیسے یاجوج و ماجوج خود حضور علیہ السلام کے منکرین کے
“وقت میں نازل ہوں گے ۔ کیوں کہ “ان منکروں کے الفاظ ہیں اور غامدی صاحب کے ترجمے کے مطابق یہاں حضور علیہ السلام کو ان منکرین کی تباہی کے متعلق تسلّی دی جارہی ہے۔
یہ کیسے ہوسکتا ہے؟
Jazak Allah.
Sponsor Ask Ghamidi